بلوچستان کے 24اضلاع میں عوام کو ایڈز کی تشخیص کی سہولت فراہم کی گئی ہے،میر رحمت صالح بلوچ

کوئٹہ اور تربت میںایڈز کے 710مریض سامنے آئے ہیں جنہیںمفت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں علماء کرام کو چاہئے وہ ایڈز اوردیگر مہلک بیماریوں سے بچاؤ کے حوالے سے عوام کو آگاہ کریں، وزیر صحت بلوچستان

بدھ 22 مارچ 2017 23:26

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2017ء) صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے 24اضلاع میں عوام کو ایڈز کی تشخیص کی سہولت فراہم کی گئی ہے جبکہ دیگر اضلاع میں جلد یہ سہولت فراہم کردی جائے گی ،کوئٹہ اور تربت میںایڈز کے 710مریض سامنے آئے ہیں جنہیںمفت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیںعلماء کرام کو چاہئے کہ وہ ایڈز اوردیگر مہلک بیماریوں سے بچاؤ کے حوالے سے عوام کو آگاہ کریں۔

یہ بات انہوں نے بدھ کو صوبائی ایڈز کنٹرول پروگرام اور بی آر ایس پی کے تعاون سے ایڈز کے حوالے سے علماء کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔سیمینار سے سیکرٹری صحت بی آر ایس پی کے فتح شاہ ،سابق صوبائی وزیر حافظ حسین احمد شرودی ، ڈاکٹر عطاء الرحمن ،مولانا انوارالحق حقانی ،،مولانا عبدالمتین ،قاری عبدالرشید اوردیگر علماء کرام نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

میررحمت بلوچ نے کہا کہ ایچ آئی وی ایڈز کی تشخیص کیلئے کوئٹہ سمیت صوبے کی24اضلاع کے ضلعی ہسپتال جہاںانتقال خون ہوتا ہے وہاں ایڈیز کی تشخیل کیلئے مفت سہولت فراہم کی گئی ہے ایچ آئی وی ایڈز ماں سے بچے میں منتقلی کو روکنے کا مرکز پی پی ٹی سی ٹی سینٹر صوبائی ایڈز کنٹرول پروگرام اور یونیسف کے باہمی تعاون سے سول ہسپتال کوئٹہ میں قائم کیا گیا ہے جہاں ایسی حاملہ یازچگی والی خواتین جن میں خدشہ ہے کہ وہ ایڈز سے متاثر ہیں انکی مزید تشخیص اور زچگی کے دوران ماںسے بچے کو اس بیماری کے لگنے سے بچاؤ اوردیگر سہولیات مفت فراہم کی جاتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ منشیات کے عادی افراد کی جانب سے ایک ہی سرجن استعمال کرنے سے یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے علماء کرام کو چاہئے کہ وہ منشیات کی لعنت کے خاتمے اورایڈز سے بچاؤ کے حوالے سے عوام میں آگاہی پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے مہلک بیماریوں کے خلاف کام کرنے والے پروگراموں کو فنڈنگ کی ہے جنہیں گزشتہ 35سال سے کوئی فنڈنگ نہیں کی گئی تھی صوبائی حکومت کی خصوصی دلچسپی کے باعث غیرملکی ڈونرز خود رابطہ کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں 352میل ،84فی میل اور 25بچے ایچ آئی وی ایڈز کے مریض ہیں اسی طرح تربت میں 213میل اور25 میل اور 9بچوں میں ایڈز کی تشخیص ہوئی ہے کوئٹہ اور تربت میں 444مریضوں کو مفت علاج معالجے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔میر رحمت بلوچ نے کہا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کی تمام جیلوں میں قیدیوںاورکوئلہ کانوں میں کی ایڈز کی اسکریننگ کا کام جاری ہے اوربڑی تعداد میں نئے ایڈز کے مریض سامنے ہیں جنہیں مفت علاج معالجے کی سہولیت کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے محکمہ صحت نے فاطمہ جناح چیسٹ ہسپتال میں سی ڈی 4اور وائرل لوڈ مشین انسٹال کردی گئی ہیں ۔

سیمینار سے سیکرٹری صحت بی آر ایس پی کے فتح شاہ ،سابق صوبائی وزیر حافظ حسین احمد شرودی ، ڈاکٹر عطاء الرحمن ،مولانا انوارالحق حقانی ،،مولانا عبدالمتین ،قاری عبدالرشید اوردیگر علماء کرام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایچ آئی وی ایڈز انسانی قوت مدافعت کو ختم کرنے والا ایک وائرس ہے ایچ آئی وی سے متاثرہ شخص کو بغیر تشخیص کے عام طور پر معلوم نہیں ہوتا کہ وہ اس وائرس کا شکارہوچکا ہے اور وہ بغیر کسی علامت کے چند سال تک عام انسانوں کی طرح زندگی گزار رہا ہوتا ہے لیکن اس دوران اسکا مدافعتی نظام کمزور ہوجاتا ہے ایچ آئی وی سے متاثرہ شخص کا مدافعی نظام جب بہت کمزور ہوتا ہے تو بہت ساری علامت مختلف بیماروں کی شکل میں متاثرہ شخص پر حملہ کردیتی ہیں جوآہستہ آہستہ جان لیوا ثابت ہوتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں کو چاہئے کہ وہ ہمیشہ انجکشن لگانے کیلئے نئی سرنج کے استعمال پراصرار کریں انتقال خون سے پہلے خون کو ایچ آئی وی کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں کی تشخیص کے بعدصاف خون مریض کو لگائیں غیرمحفوظ جنسی رویوںسے اجتناب کریں اورا پنے جیون ساتھی تک محدودرہیں۔انہوں نے کہاکہ علماء کرام اپنے خطبوں میں عوام کو ایڈز سمیت دیگرمہلک بیماریوں کے بارے میں آگاہ کریں۔

متعلقہ عنوان :