امت کے مسائل کے حل کیلئے’’ مسلم اقوام متحدہ ‘‘کا قیام ناگزیر ہوچکا ،امریکی سرپرستی میں اقوام متحدہ عالم اسلام کے مسائل سے مکمل لاتعلقی کا مظاہرہ کررہی ہے ، امریکی پالیسیاںمسلمانوں کے خلاف بنائی جاتی ہیں ،ٹرمپ کی اسرائیل اور بھارت کی سرپرستی کرنے سے مسلمانوں کے اندر عدم تحفظ کے احساس نے جنم لیا ہے، کشمیر ،فلسطین اور برما جیسے مسائل سالہا سال گزرنے کے بعد بھی حل نہیں ہوئے ،عالمی امن کیلئے ضروری ہے کہ دنیا بھر میں عدل و انصاف کا ایسا با اعتماد نظام قائم کیا جائے

امیرجماعت اسلامی کی مکہ مکرمہ میں مشیر شاہ سلمان ،سیکرٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی ،روسی مفتی اعظم سمیت دیگرسے ملاقاتوںمیں گفتگو سینیٹر سراج الحق مدینہ منورہ میں روضہ رسول ﷺ پر حاضری ، امت مسلمہ خصوصاملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کیلئے دعا کریں گے

بدھ 22 مارچ 2017 23:26

مکہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مارچ2017ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ امت کے مسائل کے حل کیلئے’’ مسلم اقوام متحدہ ‘‘کا قیام ناگزیر ہوچکا ہے ،امریکی سرپرستی میں اقوام متحدہ عالم اسلام کے مسائل سے مکمل لاتعلقی کا مظاہرہ کررہی ہے جبکہ امریکی پالیسیاںمسلمانوں کے خلاف بنائی جاتی ہیں ۔ٹرمپ کی اسرائیل اور بھارت کی سرپرستی کرنے سے مسلمانوں کے اندر عدم تحفظ کے احساس نے جنم لیا ہے ۔

دنیا بھر کے ایک ارب اور 75کروڑ مسلمانوں کے 60کے قریب ممالک میں سے کسی ایک ملک کو ویٹو پاور حاصل نہیں جبکہ پانچ غیر مسلم ملکوں کو ویٹو پاور حاصل ہے ،یہی وجہ ہے کہ کشمیر ،فلسطین اور برما جیسے مسائل سال ہا سال گزرنے کے بعد بھی حل نہیں ہوئے اور عراق ،افغانستان ،شام پر جنگیں مسلط کرکے لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔

(جاری ہے)

عالمی امن کیلئے ضروری ہے کہ دنیا بھر میں عدل و انصاف کا ایسا با اعتماد نظام قائم کیا جائے کہ عالمی تنازعات کا خاتمہ ہوسکے اور بین المذاہب ہم آہنگی قائم ہو ۔

وہ بدھ کو مکہ مکرمہ میں رابطہ عالم اسلامی کی کانفرنس کے موقع پر مشیر شاہ سلمان بن عبد العزیز عبد اللہ محسن ،سیکرٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی محمد بن عبد الکریم العیسی ،روسی مفتی اعظم شیخ نفیع اللہ عشیروف اور مسلم ورلڈ اسمبلی فار یوتھ کے سیکرٹری جنرل صالح بن سلمان الوھیبی سے الگ الگ ملاقات کے موقع پر گفتگو کر رہے تھے۔اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی محمد اصغر اور جماعت اسلامی پاکستان کے ڈائریکٹر امور خارجہ عبد الغفار عزیز بھی موجودتھے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عالم اسلام کو اپنے مسائل خود حل کرنا پڑیں گے ،امریکہ سمیت کسی عالمی طاقت سے ان مسائل کی امید لگانا خود فریبی کے سوا کچھ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے مسائل اقوام متحدہ کے چارٹر پر سب سے قدیم مسائل ہیں اور 70سال سے ان مسائل کے حل کیلئے کوئی کوشش سامنے نہیں آئی جبکہ مسلم ممالک سے جنوبی سوڈان ،مشرقی تیمور کو الگ کردیا گیا کیونکہ وہ عیسائی آبادی پر مشتمل تھے ۔

عراق ،افغانستان اور شام پر جنگیں مسلط کرکے لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا اور لبنان ،بغداد اور کابل جیسے تاریخی شہروں کو لوہے اور بارود کی بارش کرکے کھنڈرات میں تبدیل کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتیں مسلم دنیا کو انتشار سے دوچار رکھنے کیلئے آئے روز سازشوں کے جال بنتی رہتی ہیں ،ٹرمپ نے چھ مسلمان ملکوں کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی لگا کر ثابت کردیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور اسلام کے ساتھ متعصبانہ رویہ رکھتے ہیں ۔

ان حالات میں ضروری ہوگیا ہے کہ عالم اسلام کے بڑے سر جوڑ کر بیٹھیں اور امت کے اجتماعی مسائل کے حل کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کریں ۔ دریں اثنا امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق گزشتہ شام اپنے وفد کے ہمراہ مدینہ منورہ پہنچ گئے ہیں جہاں وہ روضہ رسول ﷺ پر حاضری دیں گے اور مسجد نبوی میں نوافل اداکرنے کے بعد امت مسلمہ خصوصاملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کیلئے دعا کریں گے ،امیر جماعت اسلامی مدینہ منورہ میں پاکستانی کمیونٹی کے اجتماعات سے بھی خطاب کریں گے ۔