آج پاکستان کا دفاع مضبوط اور ناقابل ِ تسخیر ہے، ہماری روایتی و ایٹمی طاقت کا مقصد عالمی اورعلاقائی امن کو یقینی بنانا ہے، اسی لیے ہم پوری دنیا، خاص طور پر اپنے ہمسایوںکے ساتھ امن اور دوستی چاہتے ہیں لیکن بھارت کا غیرذمہ دارانہ طرزِ عمل اور اس کی طرف سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری کی مسلسل خلاف ورزی کے واقعات نے خطے کے امن کو دائو پر لگا دیا ہے، صدر مملکت ممنون حسین کا 23مارچ کے موقع پر پریڈ سے خطاب

جمعرات 23 مارچ 2017 14:05

آج پاکستان کا دفاع مضبوط اور  ناقابل ِ تسخیر ہے، ہماری روایتی و ایٹمی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مارچ2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ آج پاکستان کا دفاع مضبوط اور ناقابل ِ تسخیر ہے، ہماری روایتی و ایٹمی طاقت کا مقصد عالمی اورعلاقائی امن کو یقینی بنانا ہے، اسی لیے ہم پوری دنیا، خاص طور پر اپنے ہمسایوںکے ساتھ امن اور دوستی چاہتے ہیں لیکن بھارت کا غیرذمہ دارانہ طرزِ عمل اور اس کی طرف سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری کی مسلسل خلاف ورزی کے واقعات نے خطے کے امن کو دائو پر لگا دیا ہے۔

وہ جمعرات کو پریڈ گرائونڈ میں خطاب کر رہے تھے ۔ وزریراعظم محمد نواز شریف ‘چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات ‘پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ ‘سائوتھ افریقی فوج کے سربراہ جنرل صالح ذکریہ ‘سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ‘وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف ‘چیئرمین سینٹ رضا ربانی‘وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق ‘انجینئر خرم دستگیر ‘سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق ‘پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان ‘پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد ذکاء اللہ ‘چین کے سفیر سن وی ڈونگ کے علاوہ اراکین پارلیمنٹ ‘غیر ملکی مندوبین‘ سفیروں‘ہائی کمشنروں کے علاوہ عوام کی ایک بڑی تعداد نے پریڈ میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

صدر مملکت ممنون حسین نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ آج کا دن ایک عزم کی کہانی بیان کرتا ہے، وہ عزم جو یقین میں بدلا تو اس کی طاقت نے برصغیر کے مسلمانوں کو قائداعظم ؒ کی دوراندیش قیادت میں ایک ایسی قوت عطا کر دی جس کی جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں دنیا کی تار یخ و جغرافیہ دونوں تبدیل ہو گئے اوربے سمت قوم کو ایک واضح نظریاتی شناخت مل گئی ، بساطِ عالم پر جس کا نقش دائمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے دن ہم قیام پاکستان اور استحکام پاکستان کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا دینے والے ان شہیدوں اور غازیوں کوخراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں اور عزم کرتے ہیں کہ ان کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے وطنِ عزیز کی ترقی، خوشحالی اور سا لمیت کے لیے کبھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ پریڈ گرائونڈ میں عزم و ہمت کی روشنی سے چمکتے ہوئے میرے جرّی جوانوںکے چہرے اور اِن کے ہتھیاروں کی چمک دمک ہمارے اسی عزم کو ظاہر کرتی ہے۔

صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیںاور چاہتے ہیں کہ تقسیم برصغیر کے نامکمل ایجنڈے یعنی مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے، اس مقصد کے لیے پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا۔ ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ عالمی برادری بھی اس سلسلے میں اپنی ذمہ داری پوری کرے تاکہ علاقائی سلامتی اور پائیدار امن کا خواب شرمندہٴ تعبیر ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان گزشتہ چند برسوں سے دہشت گردی کے خلاف برسرِپیکار ہے۔ اس جنگ میں ہماری افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کمال بہادری کے سا تھ کام کیا۔ ہمارے ان شہیدوں اور غازیوں کی قربانیوں کاہی نتیجہ ہے کہ آج پاکستان پہلے کی نسبت زیادہ محفوظ ہے۔میں واضح کرتا ہوں کہ آپریشن ضربِ عضب کے بعد ردالفساد کے تحت کارروائیاں بچے کھچے دہشت گردوں کے خاتمے تک جاری رہیں گی اوراللہ تعالیٰ کے حکم سے اس فتنے کا سر ہمیشہ کے لیے کچل دیا جائے گا۔

اس سلسلے میں یہ امر باعثِ اطمینان ہے کہ پاکستانی قوم نے دہشت گردی کے خلاف جس عزم کے ساتھ افواجِ پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ساتھ دیا ہے،اس سے انتہاپسندانہ بیانیے کی بنیاد اکھڑ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہماری معیشت مستحکم ہو رہی ہے اور پاکستان خطے میں ایک مضبوط اقتصادی طاقت کی حیثیت سے ابھر رہا ہے، ترقی کے اس سفر میں ہمیں اپنے پُرخلوص دوستوں اور برادر ممالک کا بھر پور تعاون حاصل ہے جن میں چین کا مخلصانہ کردار خاص طور پر قابل ِ ذکر ہے۔

اقتصادی راہداری کے عظیم الشان منصوبے میں دونوں ملکوں کی شراکت نے پورے خطے کی ترقی اور خوشحالی کا دروازہ کھول دیا ہے۔ صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ آج کی پریڈ میں عوامی جمہوریہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی کا دستہ بھی شریک ہے جو ایک تاریخی واقعہ ہے، اس سے قبل چینی فوج نے بیرون ملک کبھی کسی پریڈ میں شرکت نہیں کی۔یہاں سعودی عرب کے فوجی دستے کے علاوہ جنوبی افریقہ کی نمائندگی بھی موجود ہے جبکہ ترک ملٹری بینڈ نے اپنی سریلی دھنیں بکھیر کر اِس دن کو یاد گار بنا دیا جس پر ہم اپنے ان تمام دوستوں کے شکر گزار ہیں اور اعلان کرتے ہیں کہ امن، ترقی اور خوشحالی کے عظیم تر مقاصد کے لیے انھیں ہمارا تعاون ہمیشہ حاصل رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ پریڈ کے شاندار انعقاد پر میںاس کے کمانڈر، شرکا، مقامی انتظامیہ اور سی ڈی اے کو شاباش دیتا ہوں۔ ہمیں اپنے افسروں اور جوانوں کی مستعدی ، اعلیٰ عسکری معیار، بہترین نظم وضبط اور جدید حربی ساز و سامان پر فخر ہے۔ اسی جوش و جذبے کے ساتھ ملک وقوم کی حفاظت کرتے رہیے تاکہ ایک مضبوط ، طاقتور اور جمہوری پاکستان کا سبز ہلالی پرچم تابہ ابد سر بلند رہے، آمین۔