ہماری پالیسی داعش کو تباہ کرکے نیست و نابود کرنا ہے،امریکہ

لیکن یہ تب تک نہیں ہوگا جب تک اتحادی اس کے لیے درکار رقوم اور وسائل فراہم نہیں کرتے، ہمارے مشن کی کامیابی کا انحصار اِس دہشت گرد تنظیم کو شکست دینے کے ہمارے مشترکہ مقصد کی صدقِ دل سے پاسداری پر ہے امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسن کا واشنگٹن میں منعقدہ اجلاس سے خطاب

جمعرات 23 مارچ 2017 14:42

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مارچ2017ء) امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسن نے کہا ہے کہ امریکہ کی پالیسی داعش کو تباہ کرکے نیست و نابود کرنا ہے، لیکن یہ تب تک نہیں ہوگا جب تک اتحادی اس کے لیے درکار رقوم اور وسائل فراہم نہیں کرتے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق انھوں نے یہ بات واشنگٹن میں منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں داعش کے قلع قمع سے متعلق عالمی اتحاد سے تعلق رکھنے والے وزرائے خارجہ اور اعلی اہل کار شریک تھے۔

انھوں نے کہا کہ ہمارے مشن کی کامیابی کا انحصار اِس دہشت گرد تنظیم کو شکست دینے کے ہمارے مشترکہ مقصد کی صدقِ دل سے پاسداری پر ہے۔ٹِلرسن نے کہا کہ مجھے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ 2017 کے لیے ہم نے دو ارب ڈالر کے ہدف سے زیادہ رقوم اکٹھی کر لی ہیں۔

(جاری ہے)

آئیے ہم اپنے وعدے پورے کریں، جس کے لیے ہمیں فوری طور پر رقوم فراہم کرنی ہوں گی، تاکہ ہم اس سال کے اہداف کے حصول کی کارروائیاں جاری رکھ سکیں۔

ٹِلرسن نے یہ بھی کہا کہ داعش کے خلاف اتحاد دولت اسلامیہ کے دوبارہ سر اٹھانے، اس کے عالمی عزائم کو روکنے اور اس کے نظریاتی بیانیہ کو مسترد کرنے کی کوششوں میں متحد ہے۔سنہ 2014کے بعد اس ہفتے 68 ملکوں پر مشتمل اس گروپ کا پہلا مکمل اجلاس منعقد ہوا۔امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ اجلاس کا ہدف عراق اور شام کے ان علاقوں میں بین الاقوامی کارروائیوں میں تیزی لانا ہے جہاں داعش ابھی تک کنٹرول میں ہے، اور اس کی شاخوں، دھڑوں اور نیٹ ورکس پر زیادہ سے زیادہ دبا ڈالنا ہے۔

متعلقہ عنوان :