تبدیلی عسکری قوت نہیں، عوام کی طاقت سے لائی جاسکتی ہے،حضور کی تعلیمات کو کسی ایک مذہب یا فرقے تک محدود نہیں کیا جاسکتا، ہمیں ترقی کی راہ میں رکاوٹ کہا جاتا ہے ، بتایا جائے 70 سالوں میں ہم کتنا عرصہ اقتدار میں رہے ، ہم نے کیا رکاوٹ کھڑی کی، جمہوری اور پارلیمانی نظام لازم اور ملزوم ہے

جمعیت علمائ اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا بشپ نذیر عالم کی سینکڑوں ساتھیوں سمیت جے یو آئی میں شمولیت کے موقع پر خطاب

جمعرات 23 مارچ 2017 22:52

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مارچ2017ء) جمعیت علمائ اسلام (ف)کے سربراہ قومی اسمبلی کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ تبدیلی عسکری قوت سے نہیں بلکہ عوام کی طاقت سے لائی جاسکتی ہے ،اسی لئے ہم پارلیمانی نظام کے ساتھ جدوجہد کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو قصر ناز کراچی میں بشپ نزیر عالم کی سینکڑوں ساتھیوں سمیت جمعیت علمائ اسلام میں شمولیت کے موقع پر خطاب کررہے تھے ،اس موقع پر سینٹ کے ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری،جے یو آئی سندھ کے جنرل سیکریٹری راشد محمود شومرو ،بشپ نزیر عالم ،قاری محمد عثمان ،عبدالقیوم ہالیجوی ودیگر نے بھی خطاب کیا،مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آج 23 مارچ کے موقع پر بشپ نزیر عالم کی جے یو آئی میں شمولیت باہمی وحدت،ملک اور انسانیت کے لئے نیک فعال ہے ،حضور ? کی تعلیمات کو کسی ایک مذہب یا فرقے تک محدود نہیں کیا جاسکتا،ہم نے اپنی مذہبی شناخت کو تحلیل نہیں کیا،ہمیں دنیا کو اسلام کے مطابق لے کر چلنا ہے ،انہوں نے کہا کہ سیکولر اسلام پر تنقید کرتے ہیں،تاہم اقلیت اسلام کے متعلق جو پیغام دنیا کو دے گی وہ موثر ہوگا،انہوں نے کہا کہ ہمیں خواتین کے حقوق دینے پر کوئی اعتراض نہیں،نظریاتی طور پر تو اختلاف ہوسکتا ہے مگر حقوق کے بارے میں نہیں،ہمارے پلیٹ فارم پر تمام مکاتب فکر کے لوگ آسکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہمیں ترقی کی راہ میں رکاوٹ کہا جاتا ہے ،ہمیں بتایا جائے کہ 70 سال دور اقتدار میں ہم کتنا عرصہ اقتدار میں رہے اور ہم نے کہا رکاوٹ کھڑی کی ،انہوں نے کہا کہ آزادی انسان کا بنیاری حق ہے اور اس سے یہ حق کوئی نہیں چھین سکتا ،انہوں نے کہا کہ امن اور حقوق اسلامی والی ریاست میں تمام لوگ محفوظ ہونے چاہئیے ،انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمانی اور جمہوری نظام کے حامی ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اس ملک کو زندہ رکھنے کے لئے جمہوری اور پارلیمانی نظام لازم اور ملزوم ہے ،انہوں نے کہا کہ تبدیلی کا سرچشمہ عوام ہیں ،خون بہائے بغیر مستقبل کی جدوجہد کا تعین کرنا ہوگا،انہوں نے کہا کہ جب خیبر پختون خواہ میں میرے والد وزیراعلیٰ تھے تو اس وقت جب تعلیمی اداروں کو قومی تحویل میں لیا گیا تو انہوں نے مشنری اسکولوں کو سرکاری تحویل میں لینے کی مخالفت کی،مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اپریل میں کے پی کے میں ہونے والی صد سالہ تقریب میں تمام جماعتوں اور مذاہب کے لوگوں کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی،انہوں نے کہا کہ پگڑی اور داڑھی کے بارے میں منفی تعاصب پھیلایا جاتا ہے ،لیکن جب کوئی ہماری صف میں شامل ہوتا ہے تو اسے حقائق کا اندازہ ہوتا ہے ،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ جے یو آئی وہ مذہبی جمہوری جماعت ہے جس کے دروازے ہمیشہ اقلیتوں کے لئے کھلے رہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کا 7 تا 9 اپریل کو کے پی کے میں ہونے والا اجتماع مثالی ہوگا،جس میں پوری دنیا سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ شرکت کریں گے،پشپ نزیر عالم نے کہا کہ مملکت پاکستان اور جے یو آئی کے لئے دل وجان سے کام کرتا رہوں گا ،انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کی قلیتوں کا ساتھ اچھا سلوک دیکھ کر وہ جمعیت علمائ اسلام کا حصہ بنے ہیں اور ان کے ساتھ ہندوؤں اور سکھ بھی آج جے یو آئی میں شامل ہورہے ہیں،انہوں نے کہا کہ میں مولانا فضل الرحمن اور ان کی ٹیم کے ساتھ مل کر شانہ بشانہ کام کروں گا اور ہم اس ملک کو ترقی کی جانب لے کر جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :