عراق،مغربی موصل میں زور دار دھماکا،خواتین اور بچوں سمیت 230افراد ہلاک

مغربی موصل کے قریب رہائشی علاقے الجدیدہ میں کیے گئے داعشکے حملے میں اب تک 108 نعشیں ملبے تلے سے نکالی جا چکی ہیں، عراقی فوج کے سینیئر افسر بریگیڈیئر محمد الجبوریج کی تصدیق شہریوں کے جانی نقصان سے آگاہ ہیں واقعے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہے ،ترجمان امریکی سینٹرل کمانڈ

جمعرات 23 مارچ 2017 22:52

عراق،مغربی موصل میں زور دار دھماکا،خواتین اور بچوں سمیت 230افراد ہلاک
بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مارچ2017ء) عراق کے شہر موصل کے ایک رہائشی علاقے میں ہونے والے زور دار دھماکے میںخواتین اور بچوں سمیت 230افراد ہلاک ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک عراقی فوجی افسر نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز موصل کے ایک رہائشی علاقے میں ہونے والے زور دار دھماکے میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ موصل کے فوجی آپریشن میں شامل عراقی فوج کے سینیئر افسر بریگیڈیئر محمد الجبوری نے بتایا ہے کہ مغربی موصل کے قریب واقع رہائشی علاقے الجدیدہ میں کیے گئے اسلامک اسٹیٹ کے حملے میں اب تک 108 نعشیں ملبے تلے سے نکالی جا چکی ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق الجدیدہ میں کیا گیا یہ بارودی دھماکا بدھ بائیس مارچ کی شام میں کیا گیا تھا۔ ایک مبصر گروپ، موصل آئی نے ہلاک شدگان کی تعداد130 بیان کی ہے۔

(جاری ہے)

فوجی ماہرین کے مطابق یہ حملہ علاقے میں بارودی ڈیوائسز نصب کر کے کیا گیا۔ایک کردش نیوز ایجنسی کے مطابق 137افراد جس میں زیادہ ترسویلین شامل ہیں اس وقت مارے گئے جب ایک بم الجدیدہ میں رہائشی بلڈنگ پر گرا۔100 مزید افراد قریبی میں ہی ہلاک ہوئے۔مرنے والوں میں سے بعض نے وہاں پناہ لے رکھی تھی۔امریکی سینٹرل کمانڈ کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ شہریوں کے جانی نقصان سے آگاہ ہیں واقعے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہے۔

متعلقہ عنوان :