قائمہ کمیٹی برائے ہائوس اینڈ لائبریری:

نئے پارلیمنٹ لاجز فرنیچر میں جعلی بنک گرنٹی جمع کرانے پر ایف آر درج کرانے اور بلیک لسٹ کرنے کی سفارش لاجز کی کیفے ٹیریا میں جو کھانا کھائے گا100 روپے انعام دوں گا،چوہدری جعفر اقبال �اجز کیلئی262 ملازمین ہیں،صرف 35 کام کرتے ہیں،کیفے ٹیریا کا معیار انتہائی گندا ہے،سکیورٹی بھی نہ ہونے کے برابر ہے،کمیٹی کنویئر

جمعہ 24 مارچ 2017 19:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2017ء) قومی اسمبلی کی سب کمیٹی برائے ہاؤس اینڈ لائبریری کے کنوینر چوہدری جعفر اقبال نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز کے کیفے ٹیریا کا معیار اتنا خراب ہے کہ اگر کوئی اس کی روٹی کھائے تو میں اس کو ایک سو روپے انعام دوں گا، 362لاجز کیلئی262ملازمین ہیں جن میں سے صرف35کام کرتے ہیں، پارلیمنٹ لاجز کی سکیورٹی انتہائی ناقص ہے جو دہشتگردی کیلئے آسان ٹارگٹ ہے، کمیٹی ننے پارلیمنٹ لاجز فرنیچر کے کنٹریکٹر کی طرف سے جعلی بنک گرنٹی جمع کرانے پر اس خلاف ایف آر درج کرانے اور بلیک لسٹ کرنے کی سفارش کی ہے کمیٹی کا اجلاس جعمہ کے روز کنوینر چوہدری جعفر اقبال کی صدارت میں پارلیمنٹ لاجز میں منعقد ہوا جس میں ممبر کمیٹی محبوب عالم سمیت چیئرمین سی ڈی اے اور ایڈیشنل سیکریٹری کیڈ نے شرکت کی، کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری جعفر اقبال نے کہا کہ سی ڈی اے کے جس آفیسر کے خلاف کارروای ہونی ہوتی ہے وہ ریٹائرڈ ہو جاتا ہے اور لاجز میں جو کام 10لاکھ روپے میں ہو سکتا ہے اس کے لئے 8کروڑ روپے لگائے گئے، پارلیمنٹ لاجز میں سیکیورٹی کے انتہائی ناقص انتظامات میں جو ڈیوٹی پر ہوتے ہیں وہ بیٹھ کر فلمیں دیکھ رہے ہوتے ہیں، انہوں نے کہا کہ لاجز کے بارے میں یہ بات عام ہے کہ یہاں کھانا بہت سستا ہے لیکن میں ان سے کہتا ہوں کہ اگر جو بندہ پارلیمنٹ لاجز کے کیفے ٹیریا کی روٹی کھائے میں ان کو ایک سو روپے انعام دوں گا، کمیٹی نے سی ڈی اے حکام کی طرف سے کی جانے والی انکوائریاں جس پر سی ڈی اے کی طرف سے کوئی کام نہیں کیا گیا وہ ایڈیشنل سیکرٹری کیڈ کے سپرد کرنے کی سفارش کی ہے، کمیٹی کو بتایا گیا کہ پارلیمنٹ لاجز میں2008میں گیس میٹر لگائے گئے تھے جن میںسی15گیس میٹر غائب ہو گئے ہیں، لاجز میں لگائے گئے گیس میٹر کی تصدیق نہیں کی جا سکتی اور گیس میٹر کے ٹینڈر میں گیس میٹر 18ہزار روپے کا خریدہ گیا تھا اور یہ سنگل ٹینڈر کے ذریعے یہ گیس میٹر خریدے گئے اس پر کنوینر چوہدری جعفر اقبال نے کہا کہ سنگل ٹینڈر زیادہ قیمت میں میٹر کی خریداری اور اس میں ملوث سی ڈی افسران کی انکوائری ایڈیشنل سیکرٹری کیٹ کریں گے، سی ڈی اے کے ملازمین کو انکوائری کے بعد جو میٹر انہیں ملنی چاہیں تھیں وہ نہیں مل رہی ہے، کمیٹی نے ممبر انجنیئرنگ کے آفس سے فائل گم ہو جانے کے معاملے پر ایڈیشنل سیکرٹری کیڈ کو انکوائری کرنے کی سفارش کی ہے، سی ڈی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 2008میں پارلیمنٹ کیلئے گیس میٹر کی خریداری کیلئے سنگل ٹینڈر دیا گیا اور 18ہزار روپے میں گیس میٹر خریدا گیا، انہوں نے کہا کہ فرنیچر کیلئے ٹینڈر جس آدمی کو دیا گیا اس نے جعلی بنک گرنٹی دی تھی، کمیٹی نے پارلیمنٹ کے کیفے ٹیریا میں آگ لگنے اور سکیورٹی کے ناقص انتظامات کے حوالے سے تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

(وقار/طارق)

متعلقہ عنوان :