حسین حقانی کا بیان پانامہ کیس سمیت اصل حقائق سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے،گیلانی

میرے خط کا مقصد وقت پر ویزے کا اجراء تھا،جنہیں2002ء اور2003ء کے درمیان ویزے جاری کئے گئے ان کی انکوائری ہونی چاہئے،سابق وزیراعظم

ہفتہ 25 مارچ 2017 20:11

حسین حقانی کا بیان پانامہ کیس سمیت اصل حقائق سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے،گیلانی
ملتان،اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2017ء) وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے امریکیوں کیلئے غیرقانونی ویزوں کے اجراء کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اصل پراسراریت ان حالات کے گرد ہے جس کے تحت اسامہ بن لادن پاکستان میں موجود تھے۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حسین حقانی کا بیان اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے اچھالا جارہا ہے،شاہد پانامہ کیس سے توجہ ہٹانے کیلئے یہ سب کچھ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی فوج کا ایک بھی رکن ایبٹ آباد آپریشن میں شرکت کے ویزے پر نہیں آیا۔انہوں نے ہکا کہ میرے دور حکومت کا ایک لیٹر(خط) سامنے آیا ہے اور مجھے نہیں یقین کہ کتنے مزید خطوط سامنے آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر انہوں نے مذکورہ خط لکھا ہے تو یہ تمام ضروری قواعد وضوابط کے تحت لکھا گیا ہوگا،اس قسم کے خط کو لکھنے کا مقصد ویزا عمل کو تیز کرنا تھا جس پر عموماً کئی مہینے لگتے ہیں اور امریکی محکمہ خارجہ کے عہدیداروں کو ویزے جاری کئے گئے جن کی سفارشات آئی تھیں۔

(جاری ہے)

گیلانی نے کہا کہ تمام قومی ادارے اورایجنسیاں ویزے عمل سے آگاہ تھیں۔انہوں نے کہا کہ خط میں واضح طور پر ذکر ہے کہ قانونی ضروریات کے مطابق سفیر ویزے جاری نہیں کرسکتا جس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ دفتر خارجہ کے ملازمین اور دیگر ایجنسیوں کو نظرانداز کیا جاسکتا ہے۔گیلانی کا کہنا تھا کہ امریکہ میں پاکستانی سفیر نے طریقہ کار کو بائی پاس نہیں کیا ہوگا کیونکہ خط کا مقصد وقت پر ویزے کا اجراء تھا۔گیلانی نے ان لوگوں کی انکوائری کا مطالبہ کیا جنہیں2002ء اور2003ء کے درمیان ویزے جاری کئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ ایک فرد سے پوچھنے کی بجائے ایک جامع میکانزم اس حوالے سے تشکیل دیا جائی۔(ولی)