مسرت کا کراچی کے دو ہسپتالوں سے مزید بچے اغوا کرنے کا انکشاف

ہفتہ 25 مارچ 2017 22:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2017ء) کراچی کی عدالت نے نولود بچے کے اغوا میں ملوث مرد ملزموں کو تین دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا جبکہ چار خواتین کو جیل بھیج دیا، ملزم عدالت میں آپس میں الجھتے رہے۔تفصیلات کے مطابق قطر ہسپتال سے بچے کے اغوا کے معاملے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ گزشتہ روز افغان بستی سے گرفتار ہونے والے گیارہ ملزمان کو جوڈیشیل مجسٹریٹ غربی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت نے سات مرد ملزموں کو تین دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا جبکہ خواتین ملزمان سے جیل میں تفتیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ ملزم پہلے عدالت میں آپس میں ہی الجھتے رہے۔ عدالتی کارروائی کے بعد خواتین ملزمان نے مسرت کو قصوروار ٹھہرا دیا۔

(جاری ہے)

قطر ہسپتال سے ہی ایک اور اغوا ہونے والی بچی کے والدین بھی عدالت پہنچے، کہنے لگے ملزمہ مسرت ہی چار ماہ پہلے بچی کو اغوا کر کے لے گئی تھی۔

پولیس کے مطابق، ملزموں سے 87 ہزار چار سو روپے برآمد ہوئے جبکہ ملزمہ مسرت نے مسیح اللہ اور نازیہ کو 15 ہزار میں بچہ فروخت کیا جنہوں نے آگے ایک لاکھ 15 ہزار میں بچہ بیچا۔دوسری جانب، مزید دو بچوں کے رشتہ داروں نے مرکزی ملزمہ مسرت کو شناخت کر لیا ہے۔ رئیس امروہوی کالونی کی چار سالہ نبیہہ کو بھی اسی پتھر دل خاتون نے چار ماہ قبل ہسپتال سے اغوا کیا۔

نبیہہ کی واپسی پر اس کے گھر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ اہل محلہ بھی بڑی تعداد میں پہنچ گئے اور ملوث گینگ کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ایس ایس پی اورنگی ٹان کہتے ہیں کچھ مزید لوگوں نے بھی شناخت کیلئے رابطہ کیا ہے، یہ بین الصوبائی گینگ ہے، مزید انکشافات سامنے آ سکتے ہیں۔ ملزمہ مسرت خود پانچ بچوں کی ماں ہے جس کا دل دوسروں کے بچوں کیلئے پتھر بن گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :