دنیا کے 184 ممالک ارتھ آور منا رہے ہیں، پاکستان ان میں سے ایک ہے، پاکستان کی پارلیمنٹ مکمل طور پر شمسی توانائی پر منتقل ہو چکی ہے، توانائی بحران کے خاتمے کیلئے ہوا، پانی اور شمسی توانائی کے منصوبے لگ رہے ہیں، وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں قوم روشن پاکستان بنتا دیکھ رہی ہے، توانائی، موسمی تبدیلیوں اور پانی کے تحفظ کے موضوعات کو پاکستانی نصاب کا حصہ بنایا جا رہا ہے

وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا پارلیمنٹ ہائوس میں منعقدہ ارتھ آور کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 25 مارچ 2017 23:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مارچ2017ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ دنیا کے 184 ممالک ارتھ آور منا رہے ہیں اور پاکستان ان میں سے ایک ہے، پاکستان کی پارلیمنٹ مکمل طور پر شمسی توانائی پر منتقل ہو چکی ہے، توانائی بحران کے خاتمے کیلئے ہوا، پانی اور شمسی توانائی کے منصوبے لگ رہے ہیں، وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں ہم روشن پاکستان بنتا دیکھ رہے ہیں، توانائی، موسمی تبدیلیوں اور پانی کے تحفظ کے موضوعات کو پاکستانی نصاب کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔

ہفتہ کو یہاں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقدہ ارتھ آور کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ سب کو 2017ء کا ارتھ آور مبارک ہو، ارتھ آور انرجی کنروریشن پر دنیا کی سب سے بڑی آگاہی مہم ہے، جو2006ء میں آسٹریلیا کے شہر سڈنی سے شروع ہوئی اور پاکستان میں پہلی مرتبہ 2010ء میں پارلیمنٹ آف پاکستان کے ذریعے ارتھ آور کا آغاز ہوا، ارتھ آور میں 184 ممالک حصہ لے رہے ہیں اور پاکستان ان میں سے ایک ہے۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ساتھ 7001 شہر پوری دنیا میں اس ارتھ آور میں حصہ لے رہے ہیں اور اسلام آباد، لاہور، کراچی، حیدر آباد، کوئٹہ، ملتان، پشاور پاکستان کے وہ شہر ہیں جو ان 7001 شہروں میں شامل ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے 2016ء میں ارتھ آور والے دن یہ پاکستان کی قوم بین الاقوامی برادری کے ساتھ عہد کیا تھا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ کو 2017ء تک مکمل طور پر شمسی توانائی پر منتقل کر دیا جائے گا اور اب 2017ء میں جب میں ارتھ آور کی تقریب سے مخاطب ہوں پاکستان کی پارلیمنٹ دنیا کی وہ پہلی پارلیمنٹ ہے جو سولر انرجی پر منتقل ہو چکی ہے اور اس وقت اس ضمن میں بجلی پیدا ہو رہی ہے اور پاکستان کا پہلا ریورس میٹرنگ سسٹم بھی پارلیمنٹ آف پاکستان نے متعارف کرایا ہے۔

سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی رہنمائی میں جو ان کا وژن اور پراجیکٹ تھا وہ مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انرجی کنزرویشن پر موجودہ حکومت میں بہت کام ہو رہا ہے، 2013ء میں جب وزیراعظم محمد نواز شریف نے حکومت سنبھالی تو 17 سے 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ پاکستان کے ہر شہر میں تھی جو اس وقت 4 سے 5 گھنٹے ہے اور گزشتہ ماہ 3 سے 4 گھنٹے تھی اور اس وقت پاکستان میں سولر، ونڈ اور ہائیڈرو پاورکے جو منصوبے لگ رہے ہیں وہ پاکستان کی 40 سے 50 سالہ تاریخ میں نہیں لگے، جو گزشتہ ایک سال میں لگے اور یہ منصوبے مکمل ہو رہے ہیں اور 2018ء میں توانائی کے 80 فیصد منصوبے پیداوار دینے لگیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کا پاکستان کی عوام کے ساتھ وعدہ ہے کہ پاکستان کو ایک مرتبہ پھر روشن پاکستان بنائیں گے جو قائداعظم محمد علی جناح کا مقصد اور علامہ اقبال کا خواب تھا، وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں ہم وہ روشن پاکستان بنتا دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک جیسے منصوبے جنہیں دنیا گیم چینجر منصوبے کے طور پر دیکھ رہی ہے اس میں بھی توانائی کے منصوبے شامل ہیں اور پاکستان میں پہلی مرتبہ پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ مل کر توانائی کے منصوبے لگائے جا رہے ہیں، پاکستان کی پارلیمنٹ دوبارہ سے سردار ایاز صادق کی قیادت میں دنیا کی پہلی پارلیمنٹ ہے جس میں پائیدار ترقیاتی اہداف کا سیکرٹریٹ موجود ہے اور پارلیمانی ٹاسک فورس کی اراکین بھی ارتھ آور کی اس تقریب میں شریک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انرجی کنزرویشن کو نصاب کا حصہ بنایا جا رہا ہے اور وزارت کیڈ کے ذریعے اسلام آباد کے تمام سکولوں کے نصاب میں انرجی کنزرویشن کو شامل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واٹر کنزرویشن، کلائمیٹ چینج، واٹر اینڈ سینی ٹیشن یہ وہ تمام چیزیں ہیں جن سے پاکستان کی نوجوان نسل کو آگاہی ضروری ہے۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات نے کہا کہ جب پاکستان میں ارتھ آور کا آغاز ہوا تو اس وقت 28 شہروں کے سرکاری و نجی سکولوں نے اس میں حصہ لیا اور مجھے انتہائی خوشی ہوئی ہے کہ آج اسی جوش اور ولولے کے ساتھ روٹس اور بیکن ہائوس سکولز سسٹم کے بچے بھی اس تقریب میں شریک ہیں۔

انہوں نے وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری، سیکرٹری کلائمیٹ چینج، ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ربنواز ابراہیم، فیصل مشتاق، رکن قومی اسمبلی روبینہ خورشید عالم، زیب جعفر اور آسیہ ناز تنولی کی بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے ارتھ آور کمپین میں حصہ لیا اور انرجی کنزرویشن، واٹر کنزرویشن، فاریسٹ کنزرویشن کے جتنے بھی نمائندے یہاں موجود ہیں اور انہوں نے ارتھ آور جیسی اہم مہم میں حصہ لیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تمام صوبائی حکومتیں بھی مبارکباد کی مستحق ہیں کیونکہ تمام صوبائی اسمبلیوں میں بھی ارتھ آور منایا جا رہا ہے اور پارلیمنٹ سیکرٹریٹ میں بھی آگاہی پھیلائی جا رہی ہے جو پاکستان کے تمام شہریوں کیلئے اہم ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان آج دنیا کے ان ممالک کا حصہ بن جائے گا جہاں جہاں یہ ارتھ آور منایا جا رہا ہے، یہی وہ اتحاد کا جذبہ ہے کہ ہم سب مل کر ایسے منصوبوں کیلئے کام کریں تو آنے والا وقت روشن پاکستان کی امید لے کر آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج کا پاکستان اقتصادی طور پر مستحکم پاکستان ہے، آج کا پاکستان دنیا میں باوقار پاکستان ہے، آج کا پاکستان جس میں توانائی کے منصوبے لگ رہے ہیں، روشن پاکستان ہے اور سب سے بڑی بات کہ آج کا پاکستان تعلیم یافتہ اور صحت مند پاکستان ہے اور یہ وہ تمام وعدے ہیں جو وزیراعظم محمد نواز شریف نے عوام کے ساتھ کئے تھے اور وہ اپنے پایہ تکمیل تک پہنچ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ آنے والے وقت میں پاکستان خوشحالی کی جانب بڑھے گا اور ہم سب دعا گو ہیں کہ پاکستان اسی طرح روشن اور خوشحال پاکستان رہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن آف پاکستان، پارلیمنٹ ہائوس سمیت سی ڈی اے کے دفاتر اور تمام اہم عمارتوں میں لائٹس بند کر کے ارتھ آور منایا جا رہا ہے۔ انہوں نے میڈیا اور پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس اہم تقریب میں شرکت کی۔ قبل ازیں وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے دیگر اراکین پارلیمنٹ کے ہمراہ زمین سے محبت کے اظہار میں شمعیں روشن کیں، مختلف سکولوں کے طلبا و طالبات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بھی اس تقریب میں شریک تھے۔