سی آئی اے آئی فون ہیک کر کے جاسوسی کرتی رہی، وکی لیکس کا انکشاف

خامیاں تھیں تاہم سافٹ ویئر اپ گریڈ کر کے فون اور کمپیوٹر محفوظ بنا دیے تھے،ایپل کمپنی کا ردعمل

اتوار 26 مارچ 2017 12:50

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2017ء) خفیہ راز افشا کرنے والی ویب سائٹ وکی لیکس نے کہاہے کہ سی آئی اے ایپل کمپنی کے آئی فون اور لیپ ٹاپ ہیک کر کے لوگوں کی جاسوسی کرتی رہی ہے تاہم ایپل کمپنی نے کہاہے کہ سافٹ ویئر اپ گریڈ کر کے فون اور کمپیوٹر محفوظ بنا دیے تھے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وکی لیکس نے جو ’والٹ 7‘ نامی نئی دستاویزات منظر عام پر لائی ہیں ان کے مطابق امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے ایک خصوصی منصوبے کے تحت آئی فون اور اپیل کے لیپ ٹاپ ہیک کرنے کے لیے ایک پروگرام ترتیب دیا جس کے ذریعے ان آلات کو استعمال کرنے والوں کی جاسوسی کی جاتی رہی۔

امریکی خفیہ ادارے نے آئی فون یوں ہیک کیے کہ صارف کو اس بات کا پتا تک نہ چل سکتا تھا کہ ان کے موبائل کا مکمل اختیار سی آئی اے کے پاس ہے۔

(جاری ہے)

آئی فون استعمال کرنے والے افراد ’ری سیٹ‘ کر کے بھی اپنی جاسوسی نہیں روک سکتے تھے۔ان خبروں کے منظر عام پر آنے کے بعد معروف امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ ان کے سافٹ ویئر میں ایسی خامیاں موجود تھیں جن کے ذریعے آئی فون اور لیپ ٹاپس کو جاسوسی کی غرض سے استعمال کیا جا سکتا تھا۔

تاہم ایپل کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی تمام ڈیوائسز کے سافٹ ویئر اپ گریڈ کر دیے تھے۔ ایپل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیاکہ یہ خامی 2008 میں جاری کیے جانے والے تھری جی آئی فون میں تھی جسے ایک برس بعد 3GS آئی فون میں ختم کر دیا گیا تھا۔ میک بٴْک لیپ ٹاپ کے بارے میں ایپل کا کہنا تھا کہ اس میں پائی جانے والی خامیاں 2013ء کے بعد جاری کیے جانے والے تمام لیپ ٹاپ کمپیوٹرز میں فکس کر دی گئی تھیں۔