دبئی کے صحرا میں ساڑھے چار کلومیٹر پر پھیلے سولر پلانٹ کے دوسرے مرحلے کی تعمیر مکمل، 50 ہزار گھروں کو بجلی فراہم کی جائے گی

اتوار 26 مارچ 2017 14:30

دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2017ء) دبئی کے صحرا میں ساڑھے چار کلومیٹر پر پھیلے سولر کے پلانٹ کے دوسرے مرحلے کی تعمیر مکمل ہو گئی۔مذکورہ محمد بن راشد المکتوم سولر پارک دبئی کی توانائی کی ضروریات کو 2050 تک تیل کے بجائے توانائی کے متبادل ذرائع سے حاصل کرنے کے ایک منصوبے کا حصہ ہے۔مذکورہ پلانٹ صحرا میں ساڑھے چار کلومیٹر کے رقبے پر بنایا گیا ہے جس میںدوسرے مرحلے میں 23 لاکھ سولر پینلز نصب کئے گئے ہیں،ان کی صلاحیت 200 میگا واٹ ہے جس سے 50 ہزار گھروں کو بجلی میسر ہو گی۔

(جاری ہے)

دبئی الیکٹرک سٹی اینڈ واٹر اتھارٹی کے مطابق اس پلانٹ کی صلاحیت 2020 تک ایک ہزار میگا واٹ پر آ جائے گی۔انھوں نے بتایا کہ پلانٹ کے دوسرے مرحلے کی تعمیر پر 326 ملین ڈالر کا خرچ آیا ہے جس میں ان کو سعودی عرب اور سپین کی کمپنیوں کی معاونت حاصل ہے۔پلانٹ کا پہلا مرحلہ 2013 میں مکمل کیا گیا جس کے 152000 شمسی پینلز سے 13 میگا واٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے۔دبئی الیکٹرک سٹی اینڈ واٹر اتھارٹی کے مطابق اس پلانٹ سے دنیا کی سستی ترین 5.6 یو ایس سینٹ فی کلو واٹ آور بجلی پیدا کی جارہی ہے،اس پارک کے تیسرے اور حتمی مرحلے سے 800 میگا واٹ بجلی پیدا کی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :