اسلام آباد، افغان بارڈر کھلتے ہی سبزیوں ، پھلوں سمیت اشیاء خورد نوش کی قیمتوں میں غیراعلانیہ اضافہ

ٹماٹر150آلو70،پیاز65 ،مرغی 370روپے کلو تک پہنچ گئی، اسلام آبادکے شہری مہنگائی کے طوفان سے بلبلا اٹھے،عوام کا شدید غم و غصہ روز مرہ کی اشیائے خوردنوش کی قیمتیں تین ماہ کے دوران 155فیصد بڑھا دی گئی ہیں ، حکومت پر اپوزیشن کا دبائو ختم ہوا تو حکومت نے اپنا اصلی چہرہ دکھانا شروع کر دیا، عوام کی دہائی

اتوار 26 مارچ 2017 16:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2017ء) افغان بارڈر کھلتے ہی حکومت کی طرف سے سبزیوں ، پھلوں اور خوردنوش کی دیگر اشیاء میں غیر علانیہ اضافہ، شہریوں کی چیخیں نکل گئیں ٹماٹر150آلو70،پیاز65اور گوبی 60جبکہ ٹینڈے 80روپے،فراشبین 180 بیگن 100 روپے اورمرغی 370روپے کلو تک پہنچ گئی وفاقی دارالحکومت کے شہری مہنگائی کے طوفان سے بلبلا اٹھے، روز مرہ کی اشیائے خوردنوش کی قیمتیں تین ماہ کے دوران 155فیصد بڑھا دی گئی ہیں ، دالوں سمیت آتے اور گھی کی قیمتوں میں بھی اضافے کر دیئے گئے جبکہ تنخوادار طبقہ اس بار بچوں کے سکولوں کی کتابیں کاپیاں اور فیسیں ادا کرنے کے قابل ہی نہیں رہا اگر مزید ایک ماہ حکومت نے قیمتوں میں استحکام نہ لایا گیا تو پڑے لکھے پاکستان کے سکول بچوں سے خالی ہو جائیں گے شہریوں نے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قیمتوں میںغیر اعلانیہ 200فیصد اضافہ کر دیا گیا،تنخوائیں تین سالوں سے جوں کی توں ہیں کرائے بجلی کے بل ادا کریں یا بچوں کو پالیں حکومت نے عوام کا جینا حرام کر دیا ہے بھاری مینڈیٹ لے کر حکمرانوں کی گردن میں سریا آ گیا عمران خان کے دھرنوں کو ناکام بنانے کی وجہ سے حکومت نے پہلے پیٹرول کی قیمتیں کم کیں جب حکومت پر اپوزیشن کا دبائو ختم ہوا تو حکومت نے اپنا اصلی چہرہ دکھانا شروع کر دیا ،نبیل احمد نے کہا کہ اشیاء خوردنوش اور سبزی ،فروٹ کی قیمتوں میں اضافے سے لگتا ہے کہ پورے ملک کی سبزیاں دالیں اور فروٹ افغانستان سمگلنگ کئے جا رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ افغان بارڈر کھلتے ہی تمام چیزوں میں اضافہ کر دیا محمد اقبال غوری نے کہا کہ میں آبپارہ مارکیٹ کا تاجر ہوں اور اس حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہمارے کاروبار با لکل ٹھپ ہو چکے ہیں اب تو کرائے نکالنا بھی محال ہو چکا ہے چوہدری سمیع اللہ نے کہا کہ میں سرکاری ملازم ہوں اور تین سالوں سے تنخوائوں میں اضافہ نہیں کیا گیا جبکہ مہنگائی اتنی زیادی ہو چکی ہے کہ اب تو ہمیں آلو پیاز کھانے کی بھی سکت نہیں رہی بچوں کو تعلیم دلوانا بھی مشکل اور گھر کے اخراجات بھی مشکل ہو چکے ہیں کئی خواتین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب تو کئی گھروں میں اخراجات پورے نہ ہونے کی وجہ سے لڑائیاں جھگڑے شروع ہو چکے ہیں کیونکہ ایک کمانے والا اور 10افرادکھانے والے ہوں تو نظام کیسے چلے گا ملازمتیں ملتی نہیں اور کاروبار چلتے نہیں حکومت نے الیکشن کے دوران مہنگائی کو ختم کرنے کے وعدے کئے لیکن اپنے وعدے پورے کرنے کے بجائے عوام کو سستی موت میں دھکیلا جا رہا ہے ظہیر احمد ٹیکسی ڈرائیور نے کہا کہ ہم نے پیٹرول سستا ہونے پر بہت خوشی کا اظہار کیا تھا اور گاڑیوں سے سی این جی بھی اتار دی تھی لیکن اب یکمشت پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے سے ہمیں دن بھر جو بچت ہوتی ہے اس میں گھر کا کرایا بھی پورا نہیں ہو سکتا سواریاں زیادہ کرائے نہیں دیتی اور ہم دو سال پرانے ریٹوں پر گاڑی نہیں چلا سکتے اسلام آباد کی بڑی ماریکیٹوں آبپاری ،میلوڈی،سپر اور جناح سپر کے تاجروں نے بتایا کہ غریب لوگ سبزیاں خریدنے کی سکت ہی نہیں رکھتے دالوں کی قیمتیں بھی غیر علانیہ طور پر بڑھائی جا چکی ہیں مارکیٹوں میں ریٹ کنٹرول لسٹوں تک اویزاں نہیں کی جاتیں اور نہ ہی چیک اینڈ بیلینس کا کوئی نظام موجود ہے جس وجہ سے کئی دکانداروں نے کھانے پینے کی اشیائے خوردونوش میں خودساختہ طور پر اضافے کر دیئے ہیں ،ہوٹل مالکان نے کہا کہ ہمیں بھی کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں بڑھانی پڑتی ہیں اور ہمارے گاہک روز بروز کم ہوتے جا رہے ہیں اب تو ہمارے کرائے بل اور ملازمین کی تنخوائیں بھی پوری نہیں ہوتیں کئی لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں

متعلقہ عنوان :