پیپلز پارٹی شفاف مردم شماری چاہتی ہے، اس لئے ہی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے، سینیٹرسعید غنی

اگر مردم شماری کا عمل اسی طرح جاری رہا تو پھر ان کے نتائج کوئی بھی تسلیم نہیں کرے گا بیرون ملک دوروں پر صرف ایک صوبے کے وزیراعلیٰ کو ساتھ لے جانا دوسروں صوبوں کو نظر انداز کرنے کے مترادف ہے، اس سے احساس محرومی بڑھے گا نواز شریف ملک کے نہیں بلکہ صرف لاہور کے وزیراعظم ہے، لوگوں کی پیپلز پارٹی میں شمولیت چوہدری جیسے لوگوں کے منہ پر طمانچہ ہے عوام الطاف حسین کو رد کرچکے، ایم کیو ایم کو جب بھی مینڈیٹ ملا تو اس نے اس وقت اپنا وزیراعلیٰ کیوں نہیں بنایا، بلاول ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب پاکستان پیپلزپارٹی کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے کاروان جمہوریت گاڑی کراچی سے گڑھی خدابخش کیلئے روانہ ہوگئی

اتوار 26 مارچ 2017 18:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے قائم مقام صدر سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی شفاف مردم شماری چاہتی ہے، اس لئے ہی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے، اگر مردم شماری کا عمل اسی طرح جاری رہا تو پھر ان کے نتائج کوئی بھی تسلیم نہیں کرے گا، نواز شریف ملک کے نہیں بلکہ صرف لاہور کے وزیراعظم ہے، بیرون ملک دوروں پر صرف ایک صوبے کے وزیراعلیٰ کو ساتھ لے جانا دوسروں صوبوں کو نظر انداز کرنے کے مترادف ہے، اس سے احساس محرومی بڑھے گا، لوگوں کی پیپلز پارٹی میں شمولیت چوہدری جیسے لوگوں کے منہ پر طمانچہ ہے، عوام الطاف حسین کو رد کرچکے، عرفان اللہ مروت سے کوئی اختلاف نہیں، ایم کیو ایم کو جب بھی مینڈیٹ ملا تو اس نے اس وقت اپنا وزیراعلیٰ کیوں نہیں بنایا ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو بلاول ہائوس چورنگی سے کاروان جمہوریت نامی گاڑی کو روانہ کرنے اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں وکارکنان کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے کاروان جمہوریت گاڑی اتوار کو کراچی سے گڑھی خدابخش کیلئے روانہ ہوگئی۔ کاروان جمہوریت گاڑی کا افتتاح پیپلزپارٹی کے سینیٹر سعید غنی اور دیگر نے کیا۔ بلاول ہائوس چورنگی سے 4اپریل کو گڑھی خدابخش میں شہید ذوالفقارعلی بھٹو کی برسی کے موقع پر پارٹی کے شہدائے کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے پیپلزپارٹی کراچی ڈویزن کے قائم مقام صدر سینیٹر سعید غنی نے کاروان جمہوریت کے نام سے تیار کی گئی گاڑی کو روانہ کیا۔

کاروان جمہوریت گاڑی کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع سے ہوتے ہوئے چار اپریل کو گڑھی خدابخش پہنچے گی ۔ س موقع پر بلاول ہائوس میں منعقدہ پریس کانفرنس کے موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں کے مقامی رہنمائوں نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔ پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں ایم کیو ایم پاکستان،تحریک انصاف ،عوامی نیشنل پارٹی سمیت مختلف برادریوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔

سینیٹر سعید غنی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی میں شامل ہونے والوں کو خوش آمدید کہتے ہیں ۔ہم امید کرتے ہیں کہ یہ لوگ شہرکی ترقی میں پارٹی کے ساتھ ملکر جدوجہد کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے متعلق فیصلہ عوام کو کرناہے ۔2013ء سے پہلے بھی لوگ پیپلزپارٹی ختم ہوجانے کی باتیں کرتے رہے ہیں ۔بڑی تعداد میں لوگوں کی پیپلزپارٹی میں شمولیت کی طلاع چوہدری جیسے لوگوں کے منہ پر طمانچہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عوام الطاف حسین کو رد کر چکے ہیں ۔اگر الطاف حسین کی سیاست میں واپسی ہوں بھی گئی تو عوام اس کو قبول نہیں کرینگے ۔ سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ عرفان اللہ مروت سے میرا کوئی اختلاف نہیں ،اس نے مجھے چھوٹا بھائی کہاہے۔ مروت نے مجھے خود بولا تھا کہ وہ خرابی صحت کے باعث الیکشن نہیں لڑیں گے ۔عرفان اللہ مروت نے الیکشن میں میری مدد کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔

میں پارٹی کے فیصلوں کا پابند رہاہوں، پارٹی جو بھی فیصلہ کرے گی وہ قبول کروں گا ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی شفاف مردم شماری چاہتی ہے، اس لئے ہی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے ۔ابھی تک خانہ شماری اور مردم شماری میں بے انتہاغلطیاں کی گئی ہیں ۔ہمیں خدشہ ہے کہ اگر مردم شماری کا عمل اس طرح جاری رہااور لوگوں کے تحفظات ختم نہیں کئے گئے تو پھر ان کے نتائج کو کوئی بھی تسلیم نہیں کرے گا ۔

ا ہر ضلع اور ڈویزن میں مردم شماری کے عدادوشمار بتائے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو یہ مکمل حق حاصل ہے کہ وہ پارٹی کو منظم کرنے کیلئے دورے کرسکتے ہیں ۔نوازشریف پورے ملک نہیں صرف لاہور کے وزیر اعظم ہے ۔بیرون ملکوں کے دوروں پر صرف ایک صوبے کے وزیر اعلی کو ساتھ لے جانا باقی صوبوں کو نظر انداز کرنے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوٹہ سسٹم شہری لوگ کے حق کی ضمانت ہے اگر اس کو ختم کرایا گیا تو بہت نقصان ہوگا ۔ سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم نے جام صادق،ارباب رحیم اور لیاقت جتوئی کو سودے بازی کے تحت وزیراعلی منتخب کراکے اپنے مینڈیٹ کا خود قتل کیا تھا ۔ایم کیو ایم کو جب بھی مینڈیٹ ملا تو اس وقت انہوں نے اپنا وزیر اعلی کیوں نہیں بنایا ۔