دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ پاکستان کے تنہا ہونے کا تاثر غلط تھا ، افغانستان کو ہندوستان کی پراکسی کا کردار ادا نہیں کرنا چاہیے ، پاکستان کو اصل خطرہ بھارت سے ہے ، جنرل راحیل شریف کو اسلامی اتحادی افواج کا سربراہ بنانے پر پاکستانی حکومت نے سعودی حکومت کے ساتھ راضی مندی ظاہر کر دی ہے ، پاکستان چین اور امریکہ کے ساتھ تعلقات میں توازن برقرار رکھے گا ،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ 57 ارب ڈالرتک پہنچ چکا ہے، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

اتوار 26 مارچ 2017 23:30

دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ پاکستان کے تنہا ہونے کا تاثر غلط تھا ، افغانستان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مارچ2017ء) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ پاکستان کے تنہا ہونے کا تاثر غلط تھا ، افغانستان کو ہندوستان کی پراکسی کا کردار ادا نہیں کرنا چاہیے ، پاکستان کو اصل خطرہ بھارت سے ہے ۔ جنرل راحیل شریف کو اسلامی اتحادی افواج کا سربراہ بنانے پر پاکستانی حکومت نے سعودی حکومت کے ساتھ راضی مندی ظاہر کر دی ہے ، پاکستان چین اور امریکہ کے ساتھ تعلقات میں توازن برقرار رکھے گا ۔

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ 57 ارب ڈالرتک پہنچ چکا ہے ۔ وہ اتوار کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ پاکستان کے تنہا ہونے کا تاثر غلط تھا ۔ افغانستان کو ہندوستان کی پراکسی کا کردار ادا نہیں کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

بھارت مشرقی بارڈر پر خود اور ڈیورنڈ لائن پر افغانستان کے ذریعے پاکستانی افواج کو دونوں طرف الجھا رہا ہے ۔

اور تیرا محاذ اس نے پاکستان کے اندر کھولا ہوا ہے جس کے ذریعے وہ پاکستان کے اندر دہشتگرد حملے کروا رہا ہے اس لئے پاکستان کو اصل خطرہ بھارت سے ہے ۔خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں قتل عام کرنے والے افغانستان سے آتے ہیں اس لئے مجبوراً پاک افغان سرحد بند کرنا پڑے گی ۔ سرحد بند کرنے سے دونوں ملکوں کو بہت زیادہ نقصان ہوا تھا ۔تاجکستان کے تین سو ٹرک پاک افغان سرحد پر رکے ہوئے تھے ۔

جنرل راحیل شریف سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کو اسلامی اتحادی افواج کا سربراہ بنانے پر پاکستانی حکومت نے سعودی حکومت کے ساتھ راضی مندی ظاہر کر دی ہے۔سعودی عرب نے جنرل راحیل شریف کی تعیناتی کے لئے تحریری درخواست دی تھی جس پر حکومت نے تحریری طور پر اجازت دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چین خطے کی معاشی اور عسکری قوت ہے ۔

ہماری دفاعی قوت میں چین کا بے مثال تعاون شامل ہے اور پاکستان کی دفاعی صلاحیت کو بڑھانے میں چین کا بڑا ہاتھ ہے ۔ پاکستان چین اور امریکہ کے ساتھ تعلقات میں توازن برقرار رکھے گا ۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ 57 ارب ڈالرتک پہنچ چکا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ نندی پور پراجیکٹ کو گیس پر منتقل کیا جا رہا ہے اوریہ پراجیکٹ اس سال اپریل سے 525 میگا واٹ بجلی فراہم کرے گا ۔

کاسا منصوبے سے حاصل بجلی گرمیوں میں کارآمد ہو گی ۔ وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تاپی اور کاسا 1000 منصوبوں پر کام جاری ہے ۔ حسین حقانی کے آرٹیکل کے حوالے سے سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے ویزے جاری کرنے کے تمام اختیارات حسین حقانی کو دیئے ہوئے تھے ۔ انہوں نے امریکن اور انڈین کو بے تحاشا ویزے دیئے ۔

سپیکر قومی اسمبلی کو امریکی ویزوں کے معاملے کو قومی اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی کے حوالے کرنا چاہیے اور ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ کو بھی منظر عام پر لایا جائے تاکہ تمام کردار سامنے لائے جا سکیں ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ سیاسی حکومتوں میں صرف پیپلز پارٹی کی حکومت ایسی ہے جس میں آرمی چیف کو توسیع دی اور آصف زرداری کہتے ہیں کہ انہوں نے جمہوریت کی خاطر ایسا کیا ۔ زرداری کے دور حکومت میں زرداری صاحب نے بتایا تھا کہ ہم اپنی حکومت کے بیرونی گارنٹرز کے خلاف کچھ نہیں کر سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ روز رات کو سونے سے پہلے رچرڈ بائوچر سے فون پر بات کرتے ہیں ۔