برآمدات میں کمی کے باوجودنئی تجارتی پالیسی کی فنڈز استعمال نہ کرنا افسوسناک ہے، خلدون جاوید ملک

جولائی تا فروری تجارتی خسارہ 20ارب ڈالر سے تجاوز کرچکا ،چیئرمین لاہور ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن

پیر 27 مارچ 2017 16:36

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2017ء) چیئرمین لاہور ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن خلدون جاویدملک نے کہا ہے کہ برآمدات میں مسلسل کمی اور تجارتی خسارہ بڑھنے کے باوجود نئی تجارتی پالیسی کے فنڈز استعمال نہ کرنا بیڈ گورننس اور افسوسناک امر ہے نئی 3سالہ پالیسی کے تحت حکومت نے برآمدات میں اضافہ کیلئی6۔ارب کے فنڈز مختص کیے لیکن برآمدی شعبے کی بحالی کیلئے مختلف اقدامات کیئی9مہینوں کے دوران 6ارب میں سے ابھی تک ایک روپیہ تک خرچ نہ کرسکا جس کے باعث برآمدی شعبہ بحال نہ ہوسکا درآمدات اور تجارتی خسارے میں اضافہ کا سلسلہ جاری ہے ان خیالات کا اظہار انہوںنے سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر شفیق اے نقی وائس چیئرمین میاں شہریار علیکے ساتھ ٹائون شپ انڈسٹریز کے صنعتکاروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

خلدون جاوید ملک نے کہا کہ نئی 3سالہ تجارتی پالیسی کے تحت حکومت نی30جون2018تک برآمدات 35ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کررکھا ہے تاہم مختص فنڈز استعمال نہ کرنے سے برآمدات میں اضافے کی بجائے کمی کار جحان جاری ہے انہوںنے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے 8ماہ جولائی تا فروری کے دوران تجارتی خسارہ20ارب ڈالر سے بڑھ گیا ہے اس کے باوجودوزارت خزانہ نے برآمدات میں اضافہ کیلئے مختص فنڈز تاحال جاری نہیں کے ۔

انہوںنے کہا کہ اس فنڈز سے بیرون ملک صنعتی نمائشوں کا اہتمام، ملکی مصنوعات کیلئے نئی منڈیوں کی تلاش اور دیگر مدوں میں استعمال سے ملکی برآمدات میں اضافہ ممکن ہوگا اس لیے اس فنڈز کو فی الفور استعمال میں لاکر ملکی برآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ میں کمی کی جائے بصورت دیگر برآمدات کم اور تجارتی خسارہ بڑھنے سے حکومت کے زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہونگے ۔

متعلقہ عنوان :