آج پاکستان بدل رہا ہے لیکن سندھ کے عوام کی زندگی نہیں بدلی، پرویز مشرف کی آمریت اور زرداریوں کی حکمرانی نے سندھ کو کھنڈر بنا دیا ہے، اب ببر شیر میدان میں نکل آیا ہے، ہم نے سندھ میں دستک دے دی ہے، یہ دستک عوام کے دلوں تک جائے گی، سندھ کو متبادل قیادت دیں گے، 2018ء کے عام انتخابات کے بعد سندھ میں حکومت بنائیں گے، کمیشن اور کرپشن کی باتیں کرنے والے صبح اٹھ کر آئینے میں اپنا چہرہ دیکھیں، یہ باتیں ان کے منہ سے زیب نہیں دیتیں، پاکستان زندہ باد کی بات کرنے والے سر آنکھوں پر، خلاف بات کرنے والوں کو مسترد کریں گے

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا حیدر آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب

پیر 27 مارچ 2017 19:46

آج پاکستان بدل رہا ہے لیکن سندھ کے عوام کی زندگی نہیں بدلی، پرویز مشرف ..
حیدر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ آج پاکستان بدل رہا ہے لیکن سندھ کے عوام کی زندگی نہیں بدلی، پرویز مشرف کی آمریت اور زرداریوں کی حکمرانی نے سندھ کو کھنڈر بنا دیا ہے، اب ببر شیر میدان میں نکل آیا ہے، ہم نے سندھ میں دستک دے دی ہے۔ یہ دستک عوام کے دلوں تک جائے گی، سندھ کو متبادل قیادت دیں گے، 2018ء کے عام انتخابات کے بعد سندھ میں حکومت بنائیں گے۔

کمیشن اور کرپشن کی باتیں کرنے والے صبح اٹھ کر آئینے میں اپنا چہرہ دیکھیں۔ یہ باتیں ان کے منہ سے زیب نہیں دیتیں۔ پاکستان زندہ باد کی بات کرنے والے سر آنکھوں پر اور خلاف بات کرنے والوں کو مسترد کریں گے۔ پیر کو ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں کارکنوں نے کنونشن میں شرکت کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اقتدار سنبھالا تو ملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا، عوام ٹارگٹ کلرز اور بھتہ خوروں کے نرغے میں تھے، خزانہ خالی تھا، ریلوے سمیت سرکاری ادارے تباہ حال تھے، وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان کو بدلنے کا وعدہ کیا تھا، آج ملک کا بدلا ہوا نقشہ سب کے سامنے ہے۔ دہشت گرد بھاگ رہے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کے پیچھے ہیں۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ٹارگٹ کلرز اور بھتہ خوروں کی چیخیں پورے ملک میں سنائی دے رہی ہیں، لوڈ شیڈنگ دن بدن کم ہو رہی ہے اور خزانہ بھر رہا ہے۔ وزیر ریلوے نے کہا کہ ملک تو بدل رہا ہے لیکن سندھ کے عوام کی زندگی نہیں بدل رہی، سندھ کے عوام پہلے پرویز مشرف کی آمریت سے ڈسے گئے، اس کے بعد 10 برس زرداریوں کی حکمرانی کے ہاتھوں جس نے سندھ کو کھنڈر بنا دیا ہے، ہر طرف ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، کچرے کے ڈھیر، برباد تعلیمی ادارے ہیں، ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام نہیں، انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو جو وسائل ملے ان سے اگر پنجاب ترقی کر سکتا ہے تو سندھ کیوں نہیں ہم سندھ میں پہلے آتے تو انہوں نے کہنا تھا کہ ہمیں کام نہیں کرنے دیا، یہ عوام سے ووٹ لیتے ہیں لیکن ان کے لئے کچھ نہیں کرتے، اب ببر شیر میدان میں نکل آیا ہے، سندھ کے عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ شیر کچھار سے نکلتے ہیں تو گیدڑ بھاگ جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری اور بلاول پنجاب آتے ہیں تو ہمیں اچھا لگتا ہے، ہم نے بھی سندھ میں دستک دینا شروع کر دی ہے، یہ دستک عوام کے دلوں تک جائے گی، ہم سندھ میں خدمت کرنے آئے ہیں، سندھ کو متبادل قیادت دیں گے۔ 2018ء کے عام انتخابات میں اپنے سندھی اور اردو بولنے والے بھائیوں اور تمام قومیتوں کی مدد سے سندھ میں حکومت بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن اور کرپشن کی باتیں کرنے والے صبح اٹھ کر آئینے میں اپنا چہرہ کیوں نہیں دیکھتے، ان کے منہ سے یہ باتیں زیب نہیں دیتیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں تقرریاں اور تبادلے میرٹ پر نہیں ہوتے۔ ارکان اسمبلی کے کہنے پر افسروں کی تقرریاں کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان زندہ باد کی بات کرنے والوں کے ساتھ ہیں۔ یہ بڑا واضح پیغام ہے جو پاکستان زندہ باد کی بات کرے گا وہ سر آنکھوں پر، جو خلاف باتیں کرے گا اسے مسترد بھی کریں گے اور فارغ بھی۔