گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی بجائے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی مشترکہ اسمبلی بنائی جائے،چوہدری لطیف اکبر

کشمیر کی قیمت پر سی پیک ہر گز قابل قبول نہیں، پیپلزپارٹی یہ کسی صورت قبول نہیں کرے گی، چوہدری عبدالمجید

پیر 27 مارچ 2017 22:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے نئے صدر چوہدری لطیف اکبر نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی بجائے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی مشترکہ اسمبلی بنائی جائے جبکہ سابق وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے کہا ہے کہ کشمیر کی قیمت پر سی پیک ہر گز قابل قبول نہیں۔ پیپلزپارٹی یہ کسی صورت قبول نہیں کرے گی کہ لوگ مقبوضہ کشمیر میں جانے دیں اور ہم یہاں گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی باتیں کریں۔

گلگت بلتستان کے حقوق کا صوبہ بنانے سے کوئی تعلق نہیں ان کو تمام حقوق صوبہ بنائے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کنفیوژن کا شکار ہیں۔ آزاد کشمیر میں پیپلزپارٹی کو ہرانے کا واحد مقصد جی بی کو صوبہ بنانے کیلئے راہ ہموار کرنا تھا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر گلگت بلتستان کو قومی اسمبلی کو سینیٹ میں نمائندگی دی جاتی ہے تو پھر بھارت اور پاکستان کے درمیان کوئی فرق نہیں رہتا منقسم کشمیر کے ایک خطے کے عوام کی رائے کو بنیاد بنا کر اگر فیصلے کرتے ہیں تو شیخ عبداللہ نے ہندوستان کے ساتھ رہنے کا جو فیصلہ کیا تھا اسے بھی ماننا مجبوری ہوگی ۔

ریاست جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مطابق ایک وحدت ہے اس میں گلگت بلتستان‘ لداخ اور تبت کے علاقے شامل ہیں اگر اس وحدت کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو پیپلزپارٹی سخت مزاحمت کرے گی۔ چوہدری عبدالمجید کا کہنا تھا کہ نواز شریف کاروباری آدمی ہے اور کاروباری آدمی کا کوئی ملک نہیں ہوتا۔ اس کا جہاں کاروبار ہوتا ہے وہ وہیں کے مفادات کو دیکھتا ہے مسلم لیگ ن اس وقت تقسیم کشمیر کی طرف جارہی ہے کیونکہ ان کا ہندوستان کے ساتھ کاروبار ہے۔

چوہدری لطیف اکبر کا کہنا تھا سی پیک کیلئے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی کوئی ضرورت نہیں سی پیک کیلئے 1963 ء میں پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والا معاہدہ واضح راستہ دکھاتا ہے۔ اگر چائنہ جی بی میں سرمایہ کاری کیلئے صوبے کا مطالبہ کرتا تو شاہراہ ریشم نہ بناتا اور نہ ہی آزاد کشمیر میں توانائی کے اتنے بڑے منصوبوں پر کام کرتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت مظالم کی شدید مزاحمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہاں لوگ مرتے ہین اور یہاں وزارت داخلہ ایک بیان جاری کردیتی ہے یہ قابل قبول نہیں ہوگا۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن کی بھرپور حمایت کرتے ہیں دہشت گردی کی جنگ میں پاک فوج نے جو کامیابیاں حاصل کی ہیں ان کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ چوہدری لطیف اکبر نے پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم عوام کو پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی امنگوں پر پورا اترنے کی کوشش کرین گے اور اپنی تمام صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے عوام کی خدمت کریں گے۔

اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے جنرل سیکرٹری راجہ فیصل راٹھور نے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے گزشتہ الیکشن میں پیپلزپارٹی کو ہرانا ایک سازش تھی جو کہ اب بے نقاب ہوچکی ہے مسلم لیگ ن جی بی کو صوبہ بنانے کیلئے پیپلزپارٹی کے خلاف سازش تھی۔ جبکہ پیپلزپارٹی نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں جو ترقیاتی کام کروائے اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات جاوید ایوب‘ ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات شاہین کوثر ڈار‘ چیئرمین پی وائی او سردار ضیاء قمر نے بھی مرکزی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور پارٹی کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ (عابد شاہ)

متعلقہ عنوان :