ایران کا امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے پر غور

جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تو پوری طاقت سے جواب دیں گے،نائب ایرانی صدر

منگل 28 مارچ 2017 13:21

ایران کا امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے پر غور
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2017ء) ایرانی ذمے داران اور ارکان پارلیمنٹ نے نئے امریکی قانون کے منصوبے پر آگ اگلنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی ارکان کے کانگریس کی جانب سے تیار کردہ قانون کا متن ہر اٴْس شخص پر پابندی عائد کرتا ہے جس کا ایرانی بیلسٹک میزائل پروگرام سے تعلق ہو اور جو ان کے ساتھ معاملہ کرتا ہو۔

اس کے علاوہ پابندیوں میں ایرانی پاسداران انقلاب کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ایرانی صدر کے نائبِ اوّل اسحاق جہانگیری نے عندیہ دیا ہے کہ اگر امریکی قانون کے ذریعے ایرانی نیوکلیئر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تو تہران پوری طاقت سے جواب دے گا۔ایرانی ردِّ عمل بیانات تک موقوف نہیں رہا بلکہ ساتھ ہی ایک قرار داد کے منصوبے کا بھی اعلان کیا گیا ہے جس کے ذریعے امریکی فوج اور انٹیلی جنس کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کیا جائے۔

(جاری ہے)

ایرانی پارلیمنٹ کی جانب سے ہنگامی طور پر اس قرارداد کے منصوبے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ یہ پیش رفت ایرانی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کی کمیٹی کے سربراہ علائو الدین بروجردی کے اٴْن الزامات کے بعد سامنے آئی ہے جن میں بروجردی نے کہا تھا کہ امریکی فوج متعدد ممالک میں دہشت گرد جماعتوں کو سپورٹ کر رہی ہے۔ بروجردی نے امریکی فوج اور انٹیلی جنس کو ریاستی دہشت گرد تنظیموں کا مکمل نمونہ قرار دیا۔

متعلقہ عنوان :