بھارتی فوج اپنا رویہ تبدیل کرے یا احتجاجی تحریک کاسامنا کرنے کے لیے تیار رہے‘ انجینئر رشید

کشمیری عوام کے صبر کا پیمانہ ریاستی دہشت گردی کی وجہ سے پہلے ہی لبریز ہوچکا ہے‘سربراہ عوامی اتحاد پارٹی

منگل 28 مارچ 2017 16:41

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2017ء) مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد کشمیر اسمبلی کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید نے بھارتی فوج کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنارویہ تبدیل کرے یاعوامی احتجاجی تحریک کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق انجینئر رشید نے سرینگر میں ایک بیان میں کہاکہ انہوں نے ضلعی اور فوجی انتظامیہ کی طرف سے اس یقین دہانی کے بعد بارہمولہ کپوارہ شاہراہ پر فوجی کانوائے روکنے کا پروگرام ملتوی کردیا کہ ایسے واقعات دوبارہ پیش نہیں آئیں گے۔

بھارتی فوجیوں نے اتوار کو سپر ناگہامہ کے مقام پر غنڈہ گردی کرکے کئی افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سپر ناگہامہ میںبھارتی فوجیوں کی غنڈہ گردی گزشہ دو ماہ کے دوران دوسرا واقعہ ہے اور یہ ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ یہ فوج کے اپنے مفاد میں ہوگا کہ وہ غیر ضروری طور پر کشمیری عوام کو احتجاج کے لیے نہ اکسائے جن کے صبر کا پیمانہ پہلے ہی ریاستی دہشت گردی کی وجہ سے لبریز ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ جموں وکشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور وہ بندو ق کی نوک پر کشمیریوں پر حکمرانی نہیں کرسکتے اور نہ انہیں اندھا دھند طریقے سے گولیاں اور پیلٹ مار کرقتل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا ایسا لگتا ہے کہ بھارتی ریاست اترپردیش میںہندو انتہاپسندوں کی کاروائیوں سے فوجیوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے اور انہوں نے کشمیریوں کو ہراساں، تشدد،ذلیل اور قتل کرنا شروع کردیا ہے۔انجینئر رشید نے کہاکہ بھارتی فوج اور دیگر پیراملٹری فورسز کشمیریوں سے نفرت کرتی ہیں کیونکہ وہ مسلمان ہیں۔

متعلقہ عنوان :