وزارت داخلہ وکلاء کی ہائوسنگ سوسائٹی کے معاملات میں رکاوٹ پیدا کر رہی ہے

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ہائوسنگ سوسائٹی سے متعلق کیس سماعت کے دوران انکشاف عدالت عظمیٰ نے سیکرٹری داخلہ کو 30 مارچ کو طلب کرتے ہوئے نوٹس جاری کردیا

منگل 28 مارچ 2017 21:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2017ء) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ہائوسنگ سوسائٹی سے متعلق کیس کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ وزارت داخلہ وکلاء کی ہائوسنگ سوسائٹی کے معاملات میں رکاوٹ پیدا کر رہی ہے جس پر عدالت عظمیٰ نے سیکرٹری داخلہ کو 30 مارچ کو طلب کرتے ہوئے نوٹس جاری کردیا ہے ، کیس کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس عمر عطابندیال پر مشتمل بنچ نے کی ،دوران سماعت لینڈ ریکوزیشن ڈیپارٹمنٹ کی ڈائریکٹر رابعہ اورنگزیب نے عدالت کو بتایا کہ 5ارب جمع کرائے ہیں پوری رقم جمع کرائی جائے گئی تو ہائوسنگ سوسائٹی کے معاملات آگے بڑھیں گے ،اس پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری آفتاب باجوہ نے عدالت کو بتایا کہ ایف 13اور14میں لوگوں نے آدھی رقم بھی نہیں دی ، لیکن وہاں کام شروع کردیا گیا ہے ،ہم نے چھ ارب جمع کرا دیئے لیکن ہمارے معاملات تاحل جوں کے توں ہیں ، اس پر عدالت نے ڈی جی ہائوسنگ سے استفسار کیا کہ ہائوسنگ سوسائٹی سے متعلق 2016کے معاہدے پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا گیا کیوں نہ آپ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا جائے،اس پر ڈی جی ہائوسنگ نے عدالت کو تحریری یقین دہانی کرائی کہ وکلاء کی ہائوسنگ سوستائٹی پر جلد کام کا آغاز کردیا جائے گا ،آفتاب باجواہ نے عدالت کو بتایا کہ وزارت داخلہ سوسائٹی کے معاملات میں رکاوٹ ہے اس پر عدالت عظمیٰ نے سیکرٹری وضاحت داخلہ کو آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے وضاحت طلب کر لی ہے ، عدالت نے سیکرٹری داخلہ کونوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جمعہ تک ملتوی کردی ہے

متعلقہ عنوان :