دُنیا کے کسی بھی ملک میں عملہ صفائی کی تنخواہیں عوام سے وصول نہیں کی جاتیں، پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف خان

منگل 28 مارچ 2017 23:34

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2017ء) لپروسی ٹی بی بلائنڈنس ریلیف ایسوسی ایشن پاکستان کے سرپرست اعلیٰ پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے تبدیلی کی آڑ میں چار سالہ ناکام حکومت کرنے کے بعد آخری سال میں اُن شہریوں پر پینے کے لئے سپلائی ہونے والے مُضر صحت زہریلے پانی کے سالانہ بلوںمیں سینکڑوں فیصد اضافہ کر کے اُن کی کمر توڑ دی ہے جو باقاعدہ طور پر گناہ سے بچنے کے لئے بروقت پانی کے بل جمع کر رہے ہیں اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر محمد عارف خان نے کہا کہ دُنیا کے کسی بھی ملک میں عملہ صفائی کی تنخواہیں عوام سے وصول نہیں کی جاتیں جبکہ بلدیہ پشاور پانی کے بلوں میں عملہ صفائی کی تنخواہیں عوام سے زبردستی وصول کر کے خُرد برد کر رہی ہے حالانکہ پشاور کے پیشتر علاقوں میں عملہ صفائی موجود ہی نہیں ،انہوں نے انکشاف کیا کہ ضلعی حکومت پشاور سمیت چاروں ٹائونز میں بیشتر حرام خور ملازمین صرف گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرتے ہیں جو صرف ہر ماہ کے پہلے ایام میں آکر تنخواہیں وصول کرکے کرپٹ افسروں کو حصہ تھما جاتے ہیں ،ایسے حرام خور پرائیویٹ کاروبار کر کے بھاری رقمیں کما رہے ہیں جنہیں بااثر افراد اور ناظمین کی آشیر باد حاصل ہے ایسے نکھٹو حرام خور نام نہاد ملازمین کے خلاف آج تک کوئی بھی وزیر یا افسر کاروائی نہیں کر سکا ہے اور نہ کریں گے ،سرجن محمد عارف خان نے کہا کہ صوبائی حکومت کی ہدایت پر صرف پشاور کی نہتی عوام پربلدیہ پشاور نے ظلم کے پہاڑ ڈھاتے ہوئے سالانہ بل 1800روپے کی بجائے 7500روپے کر کے ظلم و جبر کی انتہاکر دی ہے انہوں نے پانی کے بلوں میں حالیہ اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور صارفین کو سپلائی ہونے والے پانی کی فلٹریشن کرانے کا مطالبہ کیا ہے جس کے استعماقل سے ہزاروں صارفین مختلف موزی امراض کا شکار ہو گئے ہیں انہوں نے عوام سے پانی اُبال کر استعمال کر نے کا بھی اپیل کی ہے ۔

متعلقہ عنوان :