کوئٹہ، حلقہ پی بی 7ضمنی انتخابات میں 8پولنگ اسٹیشنز کے تھیلے دوبارہ کھولے جائیں، الیکشن کمیشن ،نادرا اورضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت سے ریکارڈ دھاندلی کی گئی

رہنماء پشتونخواملی عوامی پارٹی عبدالمجید خان اچکزئی کی پریس کانفرنس

منگل 28 مارچ 2017 21:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 مارچ2017ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی عبدالمجید خان اچکزئی ،حلقہ پی بی 7کیلئے نامزد امیدوار سردارحبیب الرحمن ،علائو الدین کولکوال اوردیگر نے مطالبہ کیاہے کہ حلقہ پی بی 7کے ضمنی انتخابات میں 8پولنگ اسٹیشنز کے تھیلے دوبارہ کھولے جائیں کیونکہ وہاں الیکشن کمیشن ،نادرا اورضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت سے ریکارڈ دھاندلی کی گئی ،ڈپٹی کمشنر زیارت ،اسسٹنٹ کمشنر سنجاوی اور تحصیلدار سنجاوی کی معطلی کے احکامات جاری کئے جائیں چار ماہ کے دوران کرپشن کے حوالے سے حقائق سامنے لائے جائینگے جس سے جان کر لوگ لوکل گورنمنٹ فنڈز خردبرد کیس کو بھول جائینگے ،صرف کیوڈی اے میں 7سو سے زائد پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارانہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر حاجی جیلانی خان اچکزئی، جلیل دوتانی سمیت سینکڑوں کارکن موجود تھے ۔پشتونخوامیپ کے رکن صوبائی اسمبلی وپبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین عبدالمجید خان اچکزئی نے کہا کہ حلقہ پی بی 7زیارت سنجاوی میں سوچے منصوبے کے تحت پشتونخوامیپ کے نامزد امیدوار کو ہرایا گیا اس سلسلے میں صوبائی الیکشن کمیشن ،ضلعی انتظامیہ اور نادرا پیش پیش رہے ،مذکورہ حلقے کے انتخابات سے تاثر مل رہاہے کہ آئندہ عام انتخابات میں بھی ایسا ہی کیاجائیگا انہوں نے کہاکہ پولنگ عمل شروع ہونے کے بعد معلوم ہواکہ ہمارے ووٹرز کے شماریاتی بلاک لسٹ میں صفحے غائب کردئیے گئے ہیں جن کی فراہمی 3سی4گھنٹے بعد ووٹرز کو کی گئی ،انہوں نے کہاکہ پولنگ اسٹیشنز پر جعلی شناختی کارڈ کے ذریعے ووٹ کاسٹ کرنے کاسلسلہ جاری رہا بلکہ جعلی ووٹ بھی کاسٹ ہوتے رہے اس سلسلے میں پشتونخوامیپ کے عہدیداران اور کارکنوں نے ریٹرنگ آفیسر اورڈپٹی ریٹرنگ آفیسر سمیت انتظامیہ کوشکایات کی مگر انہوں نے کوئی ایکشن نہیں لیا ،انہوں نے الزام عائد کیاکہ شریف آباد، پرانا سنجاوی، بغائو ، کاژہ، کرہ شندہ، بجلی گھر، گرلز ہائی سکول سنجاوی میں فورسز کی موجودگی میں بدترین دھاندلی کی گئی ،انہوں نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ مذکورہ پولنگ اسٹیشنز کے تھیلے کول کرکے کائونٹر فائل چیک کئے جائیں اور نادرا سے اس کی ویریفیکیشن کی جائے اس وقت تک نتیجہ روکا جائے ،انہوں نے کہاکہ 67سالہ تاریخ میں اب تک یہ فیصلہ نہیں ہوسکاہے کہ عوام کو جمہوری انداز میں ووٹ کا حق دیاجائے انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر کو درجنوں مسلح گاڑیوں کے ساتھ سنجاوی میں اجازت دی گئی ،انہوں نے کہاکہ جن 8پولنگ اسٹیشنز پر دھاندلی کی گئی ان کے تھیلے دوبارہ کھولے جائیں بلکہ ڈپٹی کمشنر زیارت ،اے سی اور تحصیلدار سنجاوی کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائیں ،انہوں نے کہاکہ صوبے میں ہونیوالی کرپشن کے حوالے سے چار ماہ کے دوران حقائق سامنے لائے جائینگے جس سے جان کر لوگ لوکل گورنمنٹ فنڈز خردبرد کیس بھول جائینگے ،انہوں نے کہاکہ صرف کیو ڈی اے میں 7سو پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی گئی ہے انہوں نے کہاکہ حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 70جبکہ سیکورٹی کیلئے سالانہ بنیادوں پر 30ارب روپے مختص کئے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی 8اگست 2016اور 24اکتوبر 2016کے افسوسناک واقعات رونما ہوئے جو فورسز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے انہوں نے کہاکہ تربت میں ڈیڑھ کلو میٹر سڑک کیلئے 50کروڑروپے رکھے گئے ہیں بلکہ موسیٰ خیل میں بھی کرپشن کیلئے سابقہ دور حکومت میں 20ارب روپے نکالے گئے اسی طرح پشین کے موجودہ ایم این اے کو 50کروڑروپے دئیے گئے ہیں ،انہوں نے کہاکہ ہم نہ صرف ماضی میں ہونیوالے کرپشن کو منظرعام پر لائینگے بلکہ اس سلسلے میں ذمہ داران کو کوئی رعایت نہیں دی جائیگی۔