ایمنسٹی انٹرنیشنل کے وفد کا بھارت میں قید ٹرک ڈرائیور عنایت حسین شاہ کے گھر کا دور ہ

عنایت حسین شاہ گھر کا اکلوتا وارث ہے گزشتہ دو سالوں سے انصا ف کے لئے ہر دروازہ کھٹکھٹایا مگر انصاف نہ ملا‘اہل خانہ

بدھ 29 مارچ 2017 12:36

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2017ء) یو این او کی نمائندہ تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے وفد کا بھارت میں قید ٹرک ڈرائیور عنایت حسین شاہ کے گھر کا دور ہ متاثرہ خاندان وفد کے سامنے بلبلا اٹھے عنایت حسین شاہ کو بلاوجہ پھنسا کر قید کر رکھا ہے جبکہ گھر کا اکلوتا وارث ہے گزشتہ دو سالوں سے انصا ف کے لئے ہر دروازہ کھٹکھٹایا مگر انصاف نہ ملا ، ایمنسٹی انٹرنیشنل انصاف دلائیں ، بوڑھے والد کا احتجاج ،تفصیلات کے مطابق ،سرینگر مظفرآبادامن ٹرک سروس کے تحت منشیات کی الزام میں گزشتہ دو سال قبل ’’ سید عنایت حسین شاہ ‘‘ کو بھارتی افواج نے گرفتار کر لیا جس پر ان کا الزام ہے کہ عنایت حسین شاہ کے ٹرک میں بھاری مقدا ر میں منشیات برآمد ہوئی ہے جس کی وجہ سے گزشتہ دو سالوں سے بھارتی جیل میں قید ہے جبکہ اس سے قبل لوہا سروہٹہ کا رہائشی شفیق اعوان پر بھی منشیات اسمگلنگ کا الزام ہے تقریباًً ساڑھے چار سال سے زائد عرصہ ہوگیا بھارت کی جیل میں قید ہے جس کو نہ ہی تو حکومت آزادکشمیر نے کوئی احتجاج کیا اور نہ ہی پاکستانی مشیر خارجہ نے کوئی آواز اٹھائی جبکہ امن ٹریڈنگ کی آڑ میں منشیات اسمگلروں نے نہ تو متاثرہ خاندانوں سے مدد کی،اور نہ ہی ڈرائیوروں کو واپس لانے کے لئے کوئی کوششیں کی جبکہ متاثرہ خاندان میں سید عنایت حسین شاہ کے 8بچے ، بوڑھے باپ واپسی کی انتظار میں تڑپ رہے ہیں انھوں نے کہا کہ عنایت حسین شاہ ٹرک ڈرائیور تھا اس کو یہ علم نہیں تھا کہ ٹرک کے اندر کیا ہے اس نے تو صرف کرایہ لینا تھا اور وہ اس پر راضی ہوگیا جبکہ ادارے ان کو کیوں نہیں گرفتار کرتے جن کا سامان وہ مقبوضہ کشمیر لے جارہا تھا ان کو گرفتار کیوں نہیں کیا انھوں نے کہا کہ عنایت حسین شاہ بے گناہ انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل بھی کی مگر کسی نے شنوائی نہیں کی ایمنسٹی انٹرنیشنل کے شکر گزار ہیں کہ جن کا وفد آج ہمارے درمیان ہے جبکہ متاثرہ خاندان سے ملاقات کے بعد ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق بھارت میں قید ، شفیق اعوان اور عنایت حسین شاہ بے گناہ ہیں جبکہ امن سرینگر مظفرآباد ٹرک سروس کی آڑ میں عرصہ دراز سے منشیات کی اسمگلنگ کی جارہی ہے جس کی وجہ سے آزادکشمیر کی عوام کو مہرے کے طور پر استعمال کرکے منشیات فروش سالانہ کروڑوں روپے کماء رہے ہیں اگروہ تاجر منشیات میں ملوث نہیں ہیں تو ان کو اپنی تجارت اس وقت تک بند کردینی چاہئے تھی جب تک یہ دونوں ڈرائیوروں کو جذبہ خیر سگالی کے تحت حکومتِ پاکستان کے حوالے نہیں کرتے مگر یہ سلسلہ بند کرنے کے بجائے سرینگر مظفرآباد ٹرک سروس کی آڑ میں منشیات اسمگلنگ کا کاروبار تاحال جاری ہے مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ گزشتہ ساڑھے 4سال سے زائد کا عرصہ شفیق اعوان کو ہوگیا ہے جبکہ دو سال ’’ سید عنایت حسین شاہ ‘‘‘ کو بھارتی جیل میں ہوگیا ہے جن کا قصورصرف اتنا ہے کہ وہ ایک ڈرائیور تھے مالک نے ان کو جو سامان ٹرک میں لوڈ کیا جارہا تھا ان کے بارے میں بریفنگ نہیں دی کہ یہ کیا ہے اصل حقائق کے لئے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے یو این او کو مکتوب ارسال کردیا گیا ہے جو کہ اصل منشیا ت فروشی تاحال اپنا کاروبار جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ بھارتی جیل میں قید شفیق اعوان اور عنایت حسین شاہ کو فوری طور پر پاکستان کے حوالے کیا جائے جبکہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز اس بارے فوری طور پر بھارت سے واپسی کا مطالبہ کریں اور سرینگر مظفرآبادٹریڈ کو بند کرکے منشیات فروش جو حکومت پاکستان کی ساکھ خراب کرنے کے لئے منشیات اسمگل کررہے ہیں ان کو گرفتار کرکے صاف اور شفاف تجارت کو موثر بنائیں ،ایمنسٹی انٹرنیشنل کے وفد نے سید عنایت حسین شاہ کو مکمل یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ اس معاملے کو عالمی سطح پر اٹھائیں گے ۔