تعلیمی اداروں کا فیسوں میں اضافہ غریبوں کیلئے تعلیمی دروازے بند کرنے کے مترادف ہے 'ذکر اللہ مجاہد

حکومت غریب عوام کو تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولیات دینے میں ناکام ہو چکی ہے 'امیر جماعت اسلامی لاہور

بدھ 29 مارچ 2017 18:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2017ء) امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں کا فیسوں میں اضافہ غریبوںکیلئے تعلیمی دروازے بند کرنے کے مترادف ہے۔ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز انہو ںنے الخدمت فائونڈیشن لاہور کے ذمہ داران سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ حکومت غربیوں کو تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولیات دینے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے ۔

غریب کا بچہ جو پہلے ہی سکول کی فیس ادا کرنے سے قاصر ہے اس پر فیسوں کا مزید بوجھ ڈالنا تعلیم دشمن پالیسی ہے جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیںاور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فیسوں کے اضافے کو فی الفور واپس لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ پبلشرز اور پرائیویٹ سکول مالکان کی ملی بھگت سے بچوں کو نئے تعلیمی سال کی کتب کی فراہمی میں بے پناہ مشکلات کا سامنا ہے ۔

(جاری ہے)

سکول مالکان اور بک سیلرز سستے داموں بکس خرید کر بچوں کو مہنگے داموں فروخت کررہے ہیں اس کے باوجود بکس مارکیٹ میں میسر نہیں ہیں جس سے بچوں کی تعلیم میں حرج اور سفید پوش والدین کی پریشانی میں اضافہ ہو رہاہے ۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی شعبہ میں حکومت کی عدم دلچسپی اور ناقص پالیسیوں کی وجہ سے سرکاری تعلیمی ادارے تباہ ہو رہے ہیں جبکہ پرائیویٹ تعلیمی ادارے تجارتی مرکز بن چکے ہیں،یہی وجہ ہے کہ تعلیمی اداروں میں تعلیمی معیار اور نظم و ضبط نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت تعلیمی شعبہ میں دلچسپی اور مثبت اصلاحات عملی طور نہیں لائے گی اٴْ س وقت تک ہم تعلیمی میدان میں ترقی یافتہ ممالک کے صف میں شامل نہیں ہو سکتے ۔قوموں کے عروج وزوال اور تعمیر ترقی میں تعلیم کا بنیادی کردار رہا ہے جب تک ہم اس حقیقت کو تسلیم نہیںکریں گے اس وقت تک ملک معاشی اور جمہوری طور پر آگے نہیں بڑھ سکتا ۔