بھارتی کر کٹ بورڈ کی بگ تھری کو بچانے کیلئے ایک اور سازش، پاکستان سے سیریز کیلئے اچانک آمادگی ظاہر کر دی

بی سی سی آئی نے پاکستان سے نیوٹرل وینیو پرسیریز کھیلنے کیلئے اپنی حکومت سے باضابطہ اجازت طلب کر لی بھارتی بورڈ نے رواں سال پاکستان کیخلاف 5 ون ڈے اور 2 ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنے کے لئے اپنی حکومت کو خط لکھا ہے، بھارتی میڈیا کا دعویٰ پی سی بی چیئر مین شہریار خان کا بی سی سی آئی کی جانب سے اپنی حکومت کو سیریز کیلئے درخواست سے لاعلمی کا اظہار میڈیا کے ذریعے آنے والی خبروں سے معلوم ہوا ،شائد آئی سی سی کی کارروائی کے خوف سے بی سی سی آئی نے پاکستان سے سیریز کھیلنے کی تیاری کی ہو، پی سی بی چیئر مین شہریار خان

بدھ 29 مارچ 2017 19:40

بھارتی کر کٹ بورڈ کی بگ تھری کو بچانے کیلئے ایک اور سازش، پاکستان سے ..
ممبئی/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مارچ2017ء) بھارتی کر کٹ بورڈ (بی سی سی آئی)کی بگ تھری کو بچانے کیلئے ایک اور سازش، پاکستان سے سیریز کیلئے اچانک آمادگی ظاہر کر دی ہے اور پاکستان سے نیوٹرل وینیو پرسیریز کھیلنے کیلئے اپنی حکومت سے باضابطہ اجازت طلب کر لی،دوسری جانب پی سی بی چیئر مین شہریار خان نے کہا ہے کہ بی سی سی آئی کی جانب سے اپنی حکومت کو پاکستان کے خلاف سیریز کے لیے درخواست سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں میڈیا کے ذریعے آنے والی خبروں سے معلوم ہوا ہے، شاید آئی سی سی کی کارروائی کے خوف سے بی سی سی آئی نے پاکستان سے سیریز کھیلنے کی تیاری کی ہے۔

بدھ کو بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بی سی سی آئی کی جانب سے حکومت کو پاکستان سے کرکٹ سیریز کھیلنے کے حوالے سے خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ دبئی میں سیریز کھیلنے کے لئے تیار ہیں اس لئے ہمیں سیریز کی اجازت دی جائے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر بھارتی حکومت نے پاکستان سے کرکٹ سیریز کی اجازت دے دی تو پھر دونوں ممالک کے درمیان ستمبر یا نومبر میں کرکٹ سیریز ہو سکتی ہے۔

بھارتی اسپورٹس تجزیہ کار کھیاتی گولانی کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی نے حکومت نے پاکستان کے خلاف 5 ون ڈے اور 2 ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنے کے لئے خط لکھا ہے اور امید ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے بی سی سی آئی کو سیریز کی اجازت مل جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاس جنوبی افریقا کی سیریز سے قبل ستمبر اور نومبر کے مہینے موجود ہیں جس میں دونوں ممالک کے درمیان سیریز کا امکان ہے۔

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان نے انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے اپنی حکومت کو پاکستان کے خلاف سیریز کے لیے درخواست سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے بی سی سی آئی کے اقدام کو آئی سی سی کے خوف سے تعبیر کیا ہے، شہریارخان نے کہا کہ بی سی سی آئی نے سیریز کے حوالے سے تاحال کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔شہریار خان نے کہا کہ ہمیں میڈیا کے ذریعے آنے والی خبروں سے معلوم ہوا ہے، شاید آئی سی سی کی کارروائی کے خوف سے بی سی سی آئی نے پاکستان سے سیریز کھیلنے کی تیاری کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ ویمنز سیریز نہ کھیلنے پر آئی سی سی نے کارروائی کرتے ہوئے ہندوستان کے پوائنٹس کاٹ دئیے تھے۔ یاد رہے کہ معاہدے کے مطابق ہندوستانی کرکٹ ٹیم کو 2014 میں سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کرنا تھا لیکن حکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر سیریز ختم کردی گئی تھی جس کے بعد پاکستانی ٹیم بھی ہندوستان نہیں گئی تھی۔

پی سی بی کے چیئرمین شہر یار خان نے معاہدے پر دستخط کرنے کے باوجود سیریز نہ کھیلنے پر بی سی سی آئی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کردیا تھا۔ پاکستان نے 2015 میں آئی سی سی کی بگ تھری کی مشروط حمایت کی تھی جس کے بدلے بی سی سی آئی نے سیریز کھیلنے کا معاہدہ کیا تھا۔ دوسری جانب آئی سی سی نے حال ہی میں بگ تھری ختم کرنے کی منظوری دی ہے جس کا باقاعدہ فیصلہ اپریل میں کیا جائے گا۔