قائمہ کمیٹی وفاقی تعلیم کا سوات یونیورسٹی کیلئے اراضی کی خریداری میںبے قاعدگیوں کا نوٹس، ایچ ای سی کو معاملے کی تحقیقات کر کے 15دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

بدھ 29 مارچ 2017 20:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مارچ2017ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم وپیشہ ورانہ تربیت نے سوات یونیورسٹی کیلئے اراضی کی خریداری میں شدید بے قاعدگیوں اور قواعد وضوابط ی خلاف ورزی کا نوٹس لیتے ہوئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو معاملے کی تحقیقات کر کے 15دن کے اندر کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔

بدھ کو کمیٹی کا اجلاس یہاں وزارت وفاقی تعلیم میں کمیٹی کے چیئرمین کرنل (ر) ڈاکٹر امیر اللہ مروت کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان ناصر خان ، عاشہ ناز تنولی ، ردا خان ، فلپس عظیم ، ثریا اصغر ، مشاہدہ رحمانی ، ڈاکٹر عمران خٹک ،شاہدہ اخترعلی اور کمال خان بنگلزئی سمیت وزارت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس میں کمیٹی کو قومی اسمبلی اجلاس کے دوران مسرت عالم زیب کی جاب سے سوات یونیورسٹی بارے پوچھے گئے سوال پر تفصیلی بحث کی گئی ۔

(جاری ہے)

سپیکر نے یہ سوال غور وخوص کیلئے کمیٹی کے سپرد کیا تھا ، سوات یونیورسٹی کے معاملات پر بحث کے دوران کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ یونیورسٹی کے لئے اراضی کی خریداری میں وسیع پیمانے پر گھپلے کئے اور قواعدوضوابط کی سنگین خلاف ورزی کی گئیں ۔ لینڈایوارڈ میں قواعدوضوابط کا خیال نہیں رکھا گیا ۔ کمیٹی نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو معاملے کی تحقیقات کر کے 15دن میں کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تاکہ کمیٹی معاملہ مزید کاروائی کیلئے تحقیقاتی ایجنسی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کر سکے ۔ کمیٹی میں انٹرن شپ بل2012کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ کمیٹی نے بل کو آئندہ اجلاس تک موخر کرتے ہوئے ہدایت کی بل کی زبان درست کر کے اسے دوبارہ غوروخوص کیلئے پیش کیا جائے ۔ (ع ع+ن م)

متعلقہ عنوان :