ایک بڑے صاحب کو اس بات کی بڑی فکر ہے کہ پیپلز پارٹی والے آئندہ الیکشن میں کس منہ سے عوام کے سامنے جائیں گے،سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی سید قائم علی شاہ

بدھ 29 مارچ 2017 20:31

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مارچ2017ء) سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی سید قائم علی شاہ نے وزیر اعظم نواز شریف کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ ایک بڑے صاحب کو اس بات کی بڑی فکر ہے کہ پیپلز پارٹی والے آئندہ الیکشن میں کس منہ سے عوام کے سامنے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فکر دوسروں کو نہیں کرنی چاہئے ۔

سندھ کے عوام نے ہمیشہ پیپلز پارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور پیپلز پارٹی نے سندھ کے حقوق پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا ۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو سندھ اسمبلی کے ایوان میں سندھ بورڈ آف ریونیو سے متعلق ( ترمیمی ) بل پر جاری بحث کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہی ۔ سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد جب این ایف سی ایوارڈ آیا تو 3 صوبوں ٹیکس آن سروسز پر اعتراض کیا اور کہا کہ یہ مرکز وصول کر رہا ہے ۔

(جاری ہے)

سندھ کو بغیر کسی حساب کتاب کے صرف چار سے پانچ ارب روپے ملتے تھے اور عوام پر مسلط کی جانے والی حکومتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی تھیں حالانکہ 70 فیصد سے زائد وصولی صرف سندھ سے ہوتی تھی ۔ جب ہم نے ریونیو کی وصولی کا اختیار مانگا تو کہا گیا کہ آپ کے پاس صلاحیت نہیں ہے لیکن ہم نے کہاکہ یہ صوبائی معاملہ ہے ۔ ہمیں یہ بھی ڈرایا گیا کہ جو چار پانچ ارب روپے مل رہے ہیں ، وہ بھی نہیں ملیں گے لیکن جب سندھ نے خود ریونیو کی وصولی شروع کی تو پہلی مرتبہ 25 ارب روپے وصول کرکے دکھائے ۔

یہ تھی پیپلز پارٹی کی عوامی خدمت ۔ اس سال 60 ارب روپے وصول کیے گئے ہیں اور آئندہ دو سالوں میں یہ ادارہ 100 ارب روپے وصول کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے صرف ایک مد میں سندھ کو ایک سو ارب روپے کا فائدہ دلانے کی کوشش کی ہے ۔ جن صاحب نے حیدر آباد میں کہا کہ پیپلز پارٹی کس منہ سے عوام کے سامنے جائے گی ، وہ ہماری نہیں اپنی فکر کریں ۔