علم ایسی طاقت ہے جس کے ذریعے ہم ایسی موذی بیماریوں پر قابو پا سکتے ہیں‘ڈاکٹر ظفر معین ناصر

ایڈز کے پھیلاو،ْ سے متعلق مختلف افواہیں دور ہونی چاہئیں اور ایڈز کے مریضوں سے امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہئے ‘وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی

جمعرات 30 مارچ 2017 20:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مارچ2017ء) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے کہا ہے کہ ایڈز کی روک تھام کے لئے بیماری کے خلاف آگاہی ہونا سب سے ذیادہ اہم ہے کیونکہ احتیاط علاج سے بہتر ہے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی شعبہ مائیکروبائیولوجی و مالیکولر جینیٹکس اور پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے اشتراک سے الرازی ہال میں منعقدہ ایک روزہ سمپوزیم سے خطاب کر رہے تھے۔

تقریب میں ڈین فیکلٹی آف لائف سائنسز پروفیسر ڈاکٹر نعیم خان، چئیرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف ایم ایم جی پروفیسر ڈاکٹر انجم نسیم صابری، معروف سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ حسنین، فیکلٹی ممبران اور طلبا و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے کہا کہ اگر ہم اسلامی تعلیمات پر عمل کریں تو ایڈز کی روک تھام کی جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انتقالِ خون،متاثرہ طبی آلات، ڈینٹسٹس، حجام، بیوٹی پارلر وغیرہ ایڈز کے پھیلاو،ْ کا ذریعہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علم ہماری طاقت ہے اور علم کے ذریعے ہی ہم ایسی موذی بیماریوں پر قابو پا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایڈز کے پھیلاو،ْ سے متعلق مختلف افواہیں دور ہونی چاہئیں اور ایڈز کے مریضوں سے امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہئے۔

اپنے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر انجم نسیم صابری نے کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق 2015 تک دنیا میں 36.7 ملین ایڈز کے مریض پائے گئے۔ جبکہ پاکستان میں 2015 میں ایڈز کے تقریباًً ایک لاکھ مریض پائے گئے اور پاکستان میں ہر سال 3600 لوگ ایڈز کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونائیٹیڈ اور گلوبل فنڈ کے ماہرین نے خود سے ایڈز کا ٹیسٹ کرنے والی پراڈکٹ بھی تیار کر لی ے۔

انہوں نے کہا کہ سول سوسائٹی کو ایڈز کی روک تھام اور مریضوں سے امتیازی سلوک کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ اپنے خطاب میں پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کئیر ڈاکٹر طیبہ راشد نے کہا کہ پنجاب میں ایڈز کی صورتحال دوسرے صوبوں کی نسبت بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایڈز کے اکثر مریضوں کو معلوم نہیں ہوتا کہ وہ بیماری میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب ایڈز کی مفت ڈائیگناسٹک اور مفت ٹریٹمنٹ سروسز فراہم کرنے کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 29 ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف کی ٹریننگ بھی کی جاچکی ہے۔