یوم پاکستان کی تقریب میں چینی دستوں کی شرکت بھارت کیلئے واضح پیغام تھا

یہ پاکستان اور چین کے قریبی تعلقات اور چین کے بڑھتے ہوئے رابطوں کی علامت ہے بیجنگ اسلام آباد اتحاد ایشیاء بحرالکاہل میں چین کے قائدانہ کردار کو مزید مضبوط کررہا ہے دونوں باقاعدہ فوجی اتحادی نہیں تا ہم ان میں معمول کے رابطے موجود ہیں ، چینی روسی ماہرین

جمعہ 31 مارچ 2017 14:53

یوم پاکستان کی تقریب میں چینی دستوں کی شرکت بھارت کیلئے واضح پیغام ..
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 مارچ2017ء) چینی فوجی دستوں نے اسلام آباد میں ہونے والی یوم پاکستا ن کی پریڈ میں پہلی بار حصہ لیا ، اسے ماہرین اور مبصرین نے پاکستان اور چین کے قریبی تعلقات کا مظہر قرار دیا ہے جبکہ بعض دیگر ماہرین نے اسے علاقے میں چین کی بڑھتے ہوئے رابطوں کی علامت قرار دیا ہے ، 23مارچ کو ہونے والے فوجی پر یڈ کے اس فقید المثال مظاہرے میں چینی فوج کے 90فوجیوں نے حصہ لیا جس میں پاکستان نے اپنے طویل فاصلے تک مار کرنیوالے میزائلوں ، ٹینکوں اور جنگی ہتھیاروں کی نمائش کی تھی۔

’’سپوٹ نک ‘‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں فوجی امور کے ماہر سانگ زیائو جن نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایسی ہی فوجی پریڈز دوطرفہ ریاستی تعلقات کا پیمانہ ہوتی ہیں ، چین اور پاکستان کی افواج کے درمیان تبادلے معمول کی بات ہے کیونکہ عملی طورپر بیجنگ اور اسلام آباد دفاعی شراکت دار ہیں اور ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ان کے درمیان دفاعی شراکت داری کے شاندار تعلقات قائم ہیں ، عین اسی وقت دونوں ریاستیں فوجی اتحادی نہیں ہیں تا ہم وہ معمول کے فوجی رابطے جن میں مشترکہ فوجی مشقیں شامل ہیں کو فروغ دے رہے ہیں ، ماسکو کے ادارہ برائے عالمی معیشت و بین الاقوامی تعلقات کے ماہر پیٹر ٹوپی چکا نوف نے بیجنگ اور اسلام آباد کے درمیان قریبی ،سیاسی ، اقتصادی اور فوجی تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ دونوں ممالک تعاون کو مزید فروغ دینے میں بھرپور دلچسپی رکھتے ہیں اور یہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کے بہت ہی قریب ہیں۔

(جاری ہے)

اسلام آباد میں 23مارچ کو ہونیوالی یوم پاکستان کی پریڈ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علاوہ ازیں پریڈ میں چینی دستوں کی شراکت سے پاکستان اپنے قریبی ہمسائے کو یہ پیغام بھی دینا چاہتا ہو کہ چین اسلام آباد کے ساتھ کھڑا ہے اور پاکستان چینی حمایت کو اہمیت دیتا ہے ، دوسری طرف روسی فوجی ماہر وکٹر مورا خووسکی جو ایک فوجی میگزین کے چیف ایڈیٹر بھی ہیں نے بتایا کہ وہ بیجنگ اور اسلام آباد کے درمیان بڑھتے ہوئے فوجی تعلقات کا خیر مقدم کرتے ہیں کیونکہ یہ ایک حقیقت ہے ، چین ان تعلقات کو بھارت کا مقابلہ کرنے کے لئے پاکستان کے ساتھ تعاون کو ضروری خیال کرتا ہے اور وہ خطے میں اپنے تعلقات کو مزید بڑھانا چاہتا ہے، سچی بات یہ ہے کہ بیجنگ کا اسلام آباد کے ساتھ اتحاد ایشیاء بحرالکاہل کے خطے میں چین کے قائدانہ کردار کو مزید مضبوط کرنے میں کردار ادا کررہا ہے، علاوہ ازیں پاکستان اور امریکہ کے درمیان سردمہری خلا کو پر کرنے کے لئے چین کو موقع فراہم کررہی ہے جس سے وہ واضح طورپر سینٹرل ایشیا ء میں اپنے اثر رسوخ کو مضبوط بنارہا ہے ۔