ایران مغربی دمشق میں جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے، شامی اپوزیشن

مداخلت پہلی بار نہیں، ایک صدی سے ایران فرقہ واریت کے فروغ کا مرکز بن چکا ہے،نصرالحریری کا الزام

اتوار 2 اپریل 2017 11:40

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2017ء) شامی اپوزیشن کے جنیوا میں موجود وفد کے سربراہ اور سینیر اپوزیشن لیڈر نصر الحریری نے الزام عاید کیا ہے کہ ایران مغربی دمشق میں اسدی فوج کے ساتھ مل کر جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انٹرویو میں الحریری نے کہا کہ اسد رجیم، شامی رجیم اور ان کے حامی دیگر گروپ دمشق کے مغربی علاقوں پر کنٹرول کے حصول کے لیے جنگی جرائم کا ارتکاب کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شام میں ایرانی مداخلت پہلی بار نہیں بلکہ ایک صدی سے زاید عرصے سے ایران فرقہ واریت کے فروغ کا مرکز بن چکا ہے۔ مذہبی بنیادوں پر مغربی دمشق میں نہتے شہریوں کا قتل عام کرنے میں بھی ایران ملوث ہے۔ایک دوسرے سوال کے جواب میں نصر الحریری نے کہا کہ امریکا کی شمولیت کے بغیر شام میں سیاسی سمجھوتے تک پہنچنا مشکل ہے۔ تاہم انہوں نے وائٹ ہاؤس کے اس بیان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جس میں کہا گیا تھا کہ بشار الاسد کو ہٹانا امریکا کی ترجیح نہیں رہی۔وائٹ ہاؤس کے ترجمان شان سپائیسر نے ایک بیان میں کہا کہ ان کا ملک شام میں دیرپا قیام امن کے لیے جاری امن مساعی کی حمایت کرتا ہے مگر صدر بشار الاسد کو اقتدار سے ہٹانا ہماری ترجیح نہیں رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :