مقبوضہ کشمیر میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی

سرینگر اور دیگر تمام بڑے قصبوں میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی ہڑتال کی کال سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل متحدہ مزاحمتی قیادت نے دی تھی

اتوار 2 اپریل 2017 12:20

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2017ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ہڑتال کی کال سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل متحدہ مزاحمتی قیادت نے دی تھی ۔ سرینگر اور دیگر تمام بڑے قصبوں میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔

نریندر مودی جموں خطے کے علاقے ادھمپور میں چنانی ناشری سرنگ کے افتتاح کیلئے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کر رہے ہیں۔ اس موقع پر سخت سیکورٹی اقدامات کیے گئے ۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے احتجاج مظاہرے روکنے کیلئے سرینگر اور دیگر علاقوں میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیئے۔

(جاری ہے)

بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے مقبوضہ علاقے کے نائب کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے اپنی پارٹی کارکنوں کو ریلی میں لانے کیلئے تین ہزار سے زائد گاڑیوں کا انتظام کر رکھا تھا۔

مزاحمتی قیادت نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ نریندر مودی ایک ایسے وقت میں مقبوضہ علاقے کا دورہ کر رہے ہیں جب یہاں کی صورتحال انتہائی ابتر ہے اور بھارتی فورسز لوگوں کو مسلسل قتل ، گرفتار اور اندھا کررہی ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ کشمیر اقتصادی یا امن واماں کا نہیں بلکہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے اور کشمیری عوام اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کے لیے گزشتہ 70برس سے جدوجہد کررہے ہیں۔دریں اثنا قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میر واعظ فارق، محمد یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ اور دیگر حریت رہنمائوں کو مسلسل گھروں، تھانوں اور جیلوں میں نظر بند کر رکھا ہے۔