لاہور میں31بنیادی مراکز صحت سہولیات سے محروم مسلم لیگ (ق) نے تحریک التوائے کار جمع کروادی

اتوار 2 اپریل 2017 14:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2017ء) پاکستان مسلم لیگ ق کی رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمر فاروق صدر پاکستان مسلم لیگ شعبہ خواتین پنجاب نے لاہور میں 31بنیادی مراکز صحت میں سہولیات کی عدم فراہمی پر پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروادی ۔اپنی تحریک التوائے کار میں انہوںنے کہا کہ لاہور کے 37دیہات میں 31بنیادی مراکز صحت سہولیات سے محروم ہیں کل 37بنیادی مراکز صحت میں سی13کی عمارتوں اور رہائشوں کو خطرناک قرار دے دیا گیا جس کے باعث کسی بھی وقت حادثہ رونما ہوسکتا ہے جو باعث تشویش امر ہے ۔

خدیجہ عمر فاروقی نے کہا کہ بنیادی مراکز صحت میں پانی کے کولر، سیوریج ، میڈیسن سٹوریج، خون ٹیسٹ، الٹرا سائونڈ مشین،لیڈی ڈاکٹر،ہیلتھ وزیٹر ،ایمبولینس ،فرنیچر ، متبادل بجلی و دیگر سہولیات نہ ہیں جس کے باعث دیہات میںسرکاری سطح پر علاج معالجہ کی سہولیات کا فقدان پایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ بنیادی ہیلتھ یونٹ ہیئر،منہالہ ،نروڑ، ہڈیارہ، سرائچ، جاہمن، علی رضا آباد، شہزادہ، ڈوگرائے کلاں کی عمارتوں کو خطرناک قرار دے دیا گیاہے۔

تین بنیادی مراکز صحت کرول ،جاہمن اور علی رضا آباد میں مریضوں کے لئے انتظار گاہ بھی موجود نہ ہے۔تین مراکز صحت یونٹ بھلر، نروڑ اور آرائیاں کی چاردیواری خطرناک ہے ۔23میں الٹرا سائونڈ مشین دستیاب نہ ہے،2میں فرنیچر نہیں،20میں بجلی جانے کی صورت میں متبادل نظام نہیں،25میں بنیادی ٹیسٹوں کی سہولیات نہیں ایک میں شوگر ٹیسٹ سٹرپس نہیں ۔29میں ایمبولینس نہیں،13میں ہیٹر نہیں ،جو وزیراعلیٰ کی صحت کے شعبہ میں بلند و بانگ دعوئوں کی نفی ہے۔انہوںنے کہا کہ صحت کارڈ جاری کرنے سے پہلے مریضوں کیلئے ہسپتالوں اور مراکز صحت میں سہولیات فراہم کی جائیں۔

متعلقہ عنوان :