قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی پیٹرولیم کا اجلاس، وفاقی وزیر کا ہنگو اور کرک میں سالانہ بنیادوں پر چھ سے آٹھ ارب کی گیس چور ی پر شدید احتجاج

حکومت گیس چوری روکنے کا اعتراف کرے، وفاق رینجرز بھیج کر گیس چوری میں ملوث افراد کے خلاف آپریشن کرانے کو تیار ہے وفاق کو اختیار استعمال کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے،شاہد خاقان عباسی

منگل 4 اپریل 2017 20:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اپریل2017ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کے اجلاس میں وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا کے پی کے ضلع ہنگو اور کرک مین سالانہ بنیادوں پر چھ سے آٹھ ارب روپے کی گیس چوری کیے جانے پر شدید احتجاج ‘ حکومت گیس چوری روکنے کا اعتراف کرے ۔ وفاقی حکومت رینجرز بھیج کر گیس چوری میں ملوث افراد کے خلاف آپریشن کرانے کو تیار ہے۔

وفاق کو اختیار استعمال کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ منگل کے روز او جی ڈی سی ایل میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس کی صدارت کمیٹی کے چیئرمین چوہدری بلال احمد ورک نے کی۔ تاہم خاقان عباسی نے اجلاس کی ابتداء ہی سے کے پی کے کے سیکرٹری داخلہ سے کہا کہ ہنگو اور کرک کے اضلاع میں سالانہ کی بنیادوں پر چھ سے آتھ ارب روپے کی گیس چوری ہورہی ہے۔

(جاری ہے)

کیا گیس نہ ملے تو چوری کرنا جائز اقدام ہے۔ گیس چوری کا معاملہ کے پی کے حکمت حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ وفاقی حکومت رینرجز وہاں بھیجنے کو تیار ہے۔ اگر حکومت ناکام ہے تو یہ معاملہ نیب کے سپرد کردیں گے۔ ممبر اسمبلی میاں طارق محمود نے اجلاس میں کہا کہ میرا عبداللہ فلنگ اسٹیشن کے نام سے پیٹرول پمپ سے آٹھ ماہ گزر گئے مگر این او سی کا معاملہ حل نہیں ہوا ہے۔

ملک کے اصل مالک بیورو کریٹ ہیں نہ متعلقہ وزیر کی سنتے ہین نہ سیکرٹری کی سنتے ہین اگر پیسے نہیں لیتے ہیں تو رکاوٹیں کیوں ڈالتے ہیں۔ کمیٹی کے اراکین نے الزام لگایا کہ ایس سی او حکام پیسے لے کر کام کرتے ہین سیکرٹری داخلہ کے پی کے نے کہا کہ ہمیں رائلٹی نہیں مل رہی انہوں نے کہا کہ لوگون کو رائلٹی ملنی چاہیے۔ (عابد شاہ)