حکومت فنڈز کی کمی کا کہہ کر محکمہ بہبود آبادی کے ملازمین کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے کر چکی ہے ‘بچوں کی فیسوںتک کے اخراجات موجود ہیں جس کی وجہ سے ملازمین شدید ذہنی اذیت اور کوفت کا شکار ہیں

محکمہ بہبود آبادی ضلع میرپور کے ملازمین برہان اقبال ، محمد زید اللہ ، سید اکبر حسین شاہ اور دیگر کا مشترکہ بیان

جمعرات 6 اپریل 2017 14:16

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 اپریل2017ء) حکومت فنڈز کی کمی کا کہہ کر محکمہ بہبود آبادی کے ملازمین کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے کر چکی ہے ‘بچوں کی فیسوںتک کے اخراجات موجود ہیں جس کی وجہ سے ملازمین شدید ذہنی اذیت اور کوفت کا شکار ہیں‘ لیکن حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہماری تنخواہوں کی بندش کا پانچ ماہ کا قلیل عرصہ گزر چکا ہے جبکہ اپنے اس اہم اور بنیادی مسئلہ کے حل کیلئے حکومت سمیت متعلقہ اعلیٰ حکام کو کئی بار آگاہ کر چکے ہیں لیکن ہمارے سنوائی نہیں ہو رہی الٹا فنڈز کی کمی اور وفاق کی طرف سے بجٹ مہیا نہ ہونے کے باعث تنخواہوں کی بندش کا کہہ کر ٹال دیاجاتا ہے آج ہمارے گھروں میں فاقوں تک کی نوبت آچکی ہے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہماری تنخواہوں کو بروقت ادا کر کے محکمہ بہبود آبادی کے ملازمین پر رحم کیاجائے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار محکمہ بہبود آبادی ضلع میرپور کے ملازمین برہان اقبال ، محمد زید اللہ ، سید اکبر حسین شاہ اور دیگر نے اپنے ایک اخباری بیان میں کیا۔ ان ملازمین کا کہنا تھا کہ گزشتہ پانچ ماہ سے تنخواہوں کی بندش کا سامنا ہے تاحال نہ ہی ہمیں تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں اور نہ ہی ہم ملازمین کا بنیادی حق نازمل میزانیہ پر ہمیں لایاجارہا ہے جس کے باعث انتہائی کسمپرسی کے عالم میں اپنا گزارا کر رہے ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ بچوں کے داخلہ فیسوں تک کی ادائیگی کیلئے انتہائی پریشان ہیں جبکہ دوسری طرح حکومت ہماری تنخواہوں کی ادائیگی میں حیل و حجت کا مظاہرہ کر کے ہمارے جینے کے حق سے بھی محروم رکھنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں گزشتہ کئی ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی نہ ہونے کے باعث گھروں میں چولہے تک ٹھنڈ پڑ چکے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ حکومت سمیت محکمہ اعلیٰ حکام سے کئی بار اس حوالہ سے استفسار کیا گیا ہے لیکن ان کی طرف سے ہمارے بنیادی مطالبے کو حل نہیں کیاجارہا ہے جبکہ سابقہ حکومتوں نے بھی ہمیں نارمل میزانیہ پر لانے کے وعدے و عید کیے تھے لیکن ان میں سے کسی بھی حکومت نے ہمارے اس اہم مطالبہ پر عمل درآمد نہیں کیا جبکہ موجودہ وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان جب اپوزیشن لیڈر تھے تو انہوںنے ہماری مطالبے کو حل کروانے کی یقین دھانی کروائی تھی اور کہا تھا کہ سب سے پہلے اس محکمہ کے ملازمین کے تمام مطالبات کو تسلیم کیاجائے گا لیکن آج ہمارے اس بنیادی مطالبے پر حکومت کی طرف سے کان دھڑے نہیں جارہے ۔

انہوںنے کہا کہ ہم سرکارکے ملازمین ہیں اور محکمہ سمیت وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ہماری تنخواہوں کے ساتھ ساتھ ہمیں نارمل میزانیہ پر لانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں بصورت دیگر ہم ملازمین نے اپنے حق کیلئے شدید احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :