صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی کا حافظ طاہر اشرفی کے جرمنی اور امریکہ سے فنڈز لینے اور دوہری شہریت کا انکشاف

ان کے خلاف تحقیقات کیلئے نیب آیف آئی اے اور الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا اعلان پی یو سی ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتی ہے،رد الفساد کے ساتھ وجوہ فساد کوتلاش کیا جائے،مدارس دینیہ کیخلاف منفی پروپیگنڈہ بند ہونا چاہئے، بعض این،جی ،اوز کے ذریعے وطن عزیز کی سلامتی اور استحکام کیخلاف غیر ملکی فنڈنگ کافوری نوٹس لیا جائے چیرمین پاکستان علماء کونسل

جمعرات 6 اپریل 2017 20:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 اپریل2017ء) پاکستان علماء کونسل کے چیرمین صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کونسل کے سابق چیرمین حافظ طاہر اشرفی کی جانب سے جرمنی اور امریکہ سے فنڈز لینے اور دوہری شہریت کا انکشاف کرتے ہوئے ان کے خلاف تحقیقات کیلئے نیب آیف آئی اے اور الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان علماء کونسل ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتی ہے۔

رد الفساد کے ساتھ ساتھ وجوہ فساد کوتلاش کیا جائے۔مدارس دینیہ کیخلاف منفی پروپیگنڈہ بند ہونا چاہئے۔ علماء اور مدارس دینیہ پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کے محافظ ہیں ۔اسلام اور پاکستان کے پرچم کو کبھی بھی سرنگوں نہیں ہونے دیں گے۔ پاکستان علماء کونسل حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ بعض این،جی ،اوز کے ذریعے وطن عزیز کی سلامتی اور استحکام کیخلاف ہونے والی غیر ملکی فنڈنگ کافوری نوٹس لیا جائے۔

(جاری ہے)

پاکستان علماء کونسل داعش جیسی دہشتگرد تنظیموں کی سرگرمیوں کوخلاف اسلام سمجھتی ہے جو اسلام کے نام پر بے گناہ انسانیت کا خون بہارہی ہیں۔ آپریشن رد الفساد کی کامیابی کیلئے پاکستان علماء کونسل کے زیراہتمام ملک بھر سمیت پنجاب کے تمام ڈویژن میں علماء امن کنونشنز منعقد کرنے کا اعلان کرتی ہے۔28فروری کو جامعہ قاسمیہ فیصل آباد میں ہونے والے پاکستان علماء کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ اور مجلس عمومی کے اجلاس میں متفقہ طور پر اراکین نے طاہر اشرفی کے خفیہ طور پر غیر ملکی معاہدوں کے شواہد سامنے آنے پر پاکستان علماء کونسل اور اسکی ذیلی تنظیموں (1)وفاق المساجد پاکستان ، (2)علم و امن فائونڈیشن ،(3)تحفظ مدارس دینیہ پاکستان کی بنیادی رکنیت ختم کرتے ہوئے چیئرمین کے عہدہ سے فارغ کردیا ہے۔

مجلس شوریٰ نے 12اپریل کو کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ہونے والی دوسری سالانہ پیغام اسلام کانفرنس کو ملتوی کردیا ہے اوربہت جلد پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتما م اسلام آباد میں آل پارٹیز تحفظ ناموس رسالتؐ کانفرنس بلائی جائے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیگر مرکزی و صوبائی قائدین کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر مرکزی سرپرست مولانا محمد رفیق جامی، وائس چیئرمین مولانا عبید الرحمن ضیاء،قائم مقام مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا شبیر احمد عثمانی،صوبائی صدر پنجاب مولانا حافظ محمد امجد، جنرل سیکرٹری پنجاب مولانا عبد المنان عثمانی،صوبائی سیکرٹری اطلاعات مولانا عمر قاسمی،مولانا محمد نواس ،مولانا اعظم فاروق ودیگر بھی موجود تھے۔ پاکستان علماء کونسل علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل نے سب سے پہلے ملکی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے آپریشن رد الفساد کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

آپریشن رد الفساد دہشتگردوں کیخلاف بلاتفریق ہونا چاہئے۔بے گناہ علماء اور مدارس دینیہ کو تنگ نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان علما ء کونسل دہشت گردی کے خاتمے کیلئے فوجی عدالتوں کے قیام کی حامی ہے مگر متوازی قوانین کو مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان علماء کونسل کے دستور کی شق نمبر 7دفعہ نمبر11کے مطابق کونسل کا نظام شورائی ہے اور شوریٰ یہ حق رکھتی ہے کہ چیئرمین اور عہدیداران کا انتخاب و تبدیلی اکثریت ارکان کی رائے سے کی جائے گی۔

علماء کونسل کے سابقہ چیئرمین داخلی اور خارجی امور میں فرد واحد فیصلے صادر کرتے تھے اور ان فیصلوں میں ارکان شوریٰ کی رائے شامل نہ ہوتی تھی۔ بعض مصدقہ حقائق اور شواہد سامنے آئے ہیں جس میںپاکستان علماء کونسل کے سابق چیئرمین نے غیر ملکی معاہدے کئے ہیں جو کہ سراسر اسلام اور پاکستان علماء کونسل کے دستور اور نصب العین کے خلاف ہیں۔ پاکستان علماء کونسل کے دستور کی دفعہ نمبر 5میں یہ بات واضح ہے کہ کونسل اپنی جدوجہد کو خفیہ تحریکوں کے طرز پر نہیں چلائے گی جس کے مطابق سابقہ چیئرمین مولانا طاہر اشرفی ارکان شوریٰ کا اعتماد کھو چکے ہیںاور اسی طرح دستور کی شرائط رکنیت کی دفعہ نمبر 6شق نمبر 8کے مطابق بھی کونسل کی اکثریت ان پر مطمئن نہیں ہے ۔

پاکستان علماء کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ نے موجودہ جماعتی دستور ، منشور اور کونسل کے تمام عہدیداران کے اختیارات اور جماعتی طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے اور عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق نیا دستور ومنشور بنانے کیلئے 5رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں مولانا حق نواز خالد، حافظ محمد امجد،مولانا عبد المنان عثمانی،مولانا حافظ محمد شعبان ،مولانا عمرقاسمی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی مجلس شوریٰ نے پاکستا ن کے موجودہ حالات کے پیش نظر ملک کی دیگر سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے ساتھ رابطے اور معاملات کو از سر نو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے 6رکنی رابطہ کمیٹی تشکیل دی ہے۔ رابطہ کمیٹی میں الحاج مولانا رفیق جامی،مولانا عبید الرحمن ضیاء،مولانا شبیر احمد عثمانی،مولانا حق نواز خالد،مولانا محمد نواس اور مولانا اعظم فاروق شامل ہیں۔

مولانا رفیق جامی نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل بعض افراد کی طرف سے دئیے جانے والے اس تأثر کی سختی سے تردید کرتی ہے کہ پاکستان علماء کونسل دو دھڑوں میں تقسیم ہوچکی ہے۔الحمد اللہ پاکستان علماء کونسل کی پوری قیادت مرکزی چیئرمین صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتی ہے اور ان کی قیادت میں متحد اور منظم ہے ۔

مولانا عبید الرحمن ضیاء نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل ملک کی تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کا احترام کرتی ہے اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے زیر اہتمام اپریل میں ہونے والے تین روزہ صد سالہ عالمی اجتماع کو کامیاب بنانے کا اعلان کرتی ہے۔علامہ شبیراحمد عثمانی نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی و استحکام، ملک میں قیام امن،دہشت گردی کے خاتمے اور پاکستان کو مدینہ منورہ کی طرز پر اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی