گلگت بلتستان میں بارشوں اور برفباری سے پیدا صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت جاری کر دی گئی ،جی بی ڈی ایم اے اور محکمہ ورکس سمیت صوبائی حکومت کے تمام ذیلی ادارے سڑکوں کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں،محکمہ خوراک نے بھی گندم کی مناسب مقدا ر کا ذخیرہ کر لیا ہے

وزیر اطلاعات و منصوبہ بندی گلگت بلتستان اقبال حسن کا بارشوں اور برفباری سے پیدا صورتحال پربیان

جمعہ 7 اپریل 2017 23:03

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 اپریل2017ء) وزیر اطلاعات و منصوبہ بندی گلگت بلتستان اقبال حسن نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میںحالیہ بارشوں اور برف باری سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام محکموں کے آفیسران کو ہدایت جاری کر دی جا چکی ہیں ،صوبائی حکومت کے تمام زیلی ادارے بشمول جی بی ڈی ایم اے اور محکمہ ورکس سڑکوں کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں ، محکمہ خوراک نے بھی گندم کی مناسب مقدا ر کا ذخیرہ کر لیا ہے تاکہ لمبے عرصے تک روڈز کی بندش کے سبب عوام کو خوراک کی کمی کا مسئلہ درپیش نہ ہو۔

گلگت بلتستان میںفی الحال ایندھن کی قلت نہیں ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ بارشوں اور برف باری کے نقصانات سے نمٹنے کے لیے خطے میں تمام تر سہولیات فراہم کی جائیںاور بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں خوراک ،ادویات اور دیگر اشیاء کی فراہمی اور متاثرہ علاقوں،شاہراہوں کی فراہمی کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرزاور ڈیزاسٹرمنیجمنٹ کو ہدایت جاری کر دی گئی ہے کہ کسی بھی اضلاع میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنی پوری ٹیم کے ساتھ تیار رہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں صوبائی حکومت بارشوں اور برف باری سے نمٹنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے ،گلگت بلتستان کے کچھ اضلاع میں بارشوں سے ہونے والی سلائیڈنگ کی وجہ سے کچھ اضلاع میں راستے بلاک ہونے کی اطلاع ملی ہے ،جس کو بحال کرنے کے لیے ریسکیو کی ٹیم اپنی فرائض سر انجام دے رہیں ہے ۔ صوبائی وزیر اطلاعات و منصوبہ بندی نے مزید کہا کہ قدرتی آفات کی بناء پر ترقی کا سفر متاثر ضرور ہوتا ہے مگر صوبائی حکومت نے ان قدرتی آفات کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل کے سدباب کے لیے ماضی کی نسبت بہتر پلاننگ کی ہے، انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ گزشتہ سالوں کی نسبت موجودہ حکومت بہتر طریقے سے آفات سے نمٹنے کے لیئے تیار ہے اور خطے کے طول و عرض میں کسی بھی بنا گہانی صورتحال کا سامنا مستعدی سے کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :