ملزمان کی حوالگی کے معاہد ے کے تحت بیرون دنیا سے کل 61 قیدی پاکستان لوٹے ہیں دیگر ممالک کو بھیجے گئے قیدیوں کی تعداد 3 ہے، وزارت داخلہ کا سینٹ میں بیان

قیدیوں کی حوالگی کی بابت جلد بازی بالکل نہیں برتی جاتی،عافیہ صدیقی کے معاملہ میں حقائق مختلف ہیں، وزیر مملکت انجینئر بلیغ الرحمن

منگل 11 اپریل 2017 21:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اپریل2017ء) وزارت داخلہ کی طرف سے ایوان بالا کو بتایا گیا ہے کہ ایکسٹراڈیشن ٹریٹیز Extradation Treaties کا اطلاق اس وقت 33 غیر ممالک سے ہوتا ہے جن سے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے موجود ہیں اس وقت تک بیرون دنیا سے اس معاہدے کے تحت کل 61 قیدی پاکستان لوٹے ہیں جبکہ دیگر ممالک کو بھیجے گئے قیدیوں کی تعداد 3 ہے سینیٹر دائود خان اچکزئی کی طرف سے پوچھے گئے سوال پر ایوان بالا کو بتایا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کے اس وقت بیرونی دنیا کے 33 ممالک یک ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے موجود ہیں اس وقت تک ہم ان معاہدوں کے تحت 61 قیدی لئے ہیں جبکہ بھیجے گئے قیدیوں کی تعداد صرف 3 ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت انجینئر بلیغ الرحمن نے بتایا کہ قیدیوں کو حوالے کرنے بابت جلد بازی بالکل نہیں برتی جاتی۔ عمران فاروق قتل کیس میں کافی مطالبے کے باوجود ہم نے اپنے قیدی باہر نہیں دیئے’ جبکہ عافیہ صدیقی کے معاملہ میں حقائق مختلف ہیں ۔ ریمنڈ ڈیوس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وزیر مملکت انجینئر بلیغ الرحمن نے بتایا کہ مقتول کے و رثاء کو دیت دیئے جانے کی صورت میں ریمنڈ ڈیوس کی رہائی عمل میں آئی تھی۔ (عابد شاہ/توصیف)