کلبھوشن پاکستان میں آم کھانے اور خالہ جی کے گھر دودھ پینے نہیں آیا تھا، پھانسی کے فیصلے پر عملدرآمد ہوناچاہیے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار قرض ملنے پراس طرح خوش ہوتے ہیں،اس طرح بے اولاد کے گھر میں اولاد پیدا ہو، جلد معاشی اور نظریاتی کرپٹ افراد کے گریبانوں تک عوام کے ہاتھ پہنچیں گے، پاکستان میں مسلح دہشت گردی کے ساتھ معاشی دہشت گردی بھی ہو رہی ہے۔ پانامہ لیکس، وکی لیکس، ڈان لیکس، دبئی کی جائیدادیں، معاشی دہشت گردی کی واضح مثالیں ہیں

جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 11 اپریل 2017 21:42

کلبھوشن پاکستان میں آم کھانے اور خالہ جی کے گھر دودھ پینے نہیں آیا تھا، ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اپریل2017ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کلبھوشن پاکستان میں آم کھانے اور خالہ جی کے گھر دودھ پینے نہیں آیا تھا پھانسی کے فیصلے پر عملدرآمد ہوناچاہیے ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار قرض ملنے پراس طرح خوش ہوتے ہیں جس طرح بے اولاد کے گھر میں اولاد پیدا ہو، جلد معاشی اور نظریاتی کرپٹ افراد کے گریبانوں تک عوام کے ہاتھ پہنچیں گے، پاکستان میں مسلح دہشت گردی کے ساتھ معاشی دہشت گردی بھی ہو رہی ہے۔

پانامہ لیکس، وکی لیکس، ڈان لیکس، دبئی کی جائیدادیں، معاشی دہشت گردی کی واضح مثالیں ہیں۔ وہ منگل کو اسلام آباد میں دفاع پاکستان کونسل کے سربراہی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مولانا سمیع الحق ، لیاقت بلوچ ، مولانا ابتسام الٰہی ظہیر و دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو بیرونی اور اندرونی خطرات لاحق ہیں۔

یہ ملک مدینہ منورہ کے بعد واحد ریاست ہے جو نظریہ کی بنیاد پر بنی۔ جب تک نظریہ پاکستان پاکستان میں نافذ نہ ہو ملک مضبوط نہیں ہو سکتا۔ نظریہ پاکستان کے ساتھ بے وفائی پاکستان کے ساتھ غداری ہے۔ ہم سب پاکستان میں اللہ کا نظام چاہتے ہیں۔ اگر حکمران اللہ کو حقیقی بادشاہ تسلیم کرتے ہیں تو نظام بھی تسلیم کریں۔ پاکستان میں مسلح دہشت گردی کے ساتھ معاشی دہشت گردی بھی ہو رہی ہے۔

پانامہ لیکس، وکی لیکس، ڈان لیکس، دبئی کی جائیدادیں، معاشی دہشت گردی کی واضح مثالیں ہیں۔ جماعت اسلامی نے کرپشن اور نظریہ پاکستان کے تحفظ کے لئے ملک کا ہر دروازہ کھٹکھٹایا۔ بین الاقوامی دباؤ کی وجہ سے آئی ایم ایف اور دیگر اداروں نے ہم پر اپنے نظام مسلط کئے ہوئے ہیں۔ ملک کے پرائمری نظام تعلیم کو این جی اوز کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

عوام کے ہاتھوں میں ورلڈبینک کی ہتھکڑیاں ڈال دی گئی ہیں۔ جب سخت شرائط پر قرض ملتا ہے تو وزیر خزانہ اسحاق ڈار اس طرح خوش ہوتے ہیں جس طرح بے اولاد کے گھر میں اولاد پیدا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایک شہر میں جا کر عوام کو موبلائز کریں گے اور جلد معاشی اور نظریاتی کرپٹ افراد کے گریبانوں تک عوام کے ہاتھ پہنچ جائیں گے۔ اگر عدالتوں پر عوام کا اعتماد ختم ہو گیا تو خطرہ ہے عوام قانون کو ہاتھ میں لیں گے اور چوکوں اور چوراہوں پر انصاف کرینگے جو پاکستان کے لئے کسی طور پر ٹھیک نہیں ہو گا۔

سود کے حوالے سے جج کے ریمارکس سے عوام مایوس ہوئے ہیں۔ ہمارے حکمران چاہتے ہیں کہ مغرب کی طرح قانون کی عملداری ہو۔ ان کو پتہ ہونا چاہئے کہ مغرب میں جانوروں کے حقوق ہیں مگر پاکستان میں ماڈل ٹاؤن کے شہداء کی ایف آئی آر کے لئے بھی عوام کو دھرنے دینے پڑتے ہیں۔ ہم پاکستان میں شخصی حکمرانی کی بجائے اللہ کا نظام چاہتے ہیں اور مسلمانوں نے نظریہ پاکستان کے لئے ہی بھارت سے ہجرت کی اور پاکستان کی جدوجہد میں حصہ لیا۔

پاکستان کو ہر قیمت پر اسلامی اور خوشحال پاکستان بنائیں اور اس کے لئے تمام جماعتوں کو اکٹھا کریں گے اور عملی شکل میں نظام مصطفیؐ لائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو دہشت گرد تھا اور دہشت گردی کیلئے پاکستان آیا تھا۔ ہم کسی طور پر بھی اس کے پھانسی کے فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور نہ ہی پاکستانی حکومت کو عالمی دباؤ کے نتیجے میں اس کو پھانسی دینے سے پیچھے ہٹنا چاہئے۔ حقیقت یہی ہے کہ ہمارے پاس اس کو پھانسی دینے سے پیچھے ہٹنے کی کوئی گنجائش نہیں۔