پاکستان اور روس کے تعلقات کی بہتری پاکستان اور خطہ کے مفاد میں ہے، صدر پیوٹن کی قیادت میں پاکستان اور روس کے تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے، سینیٹر مشاہد حسین سید

منگل 11 اپریل 2017 23:05

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2017ء) سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ پاکستان اور روس کے تعلقات میں بہتری پاکستان اور خطہ کے مفاد میں ہے۔ روس کے ساتھ ہمارا کوئی تنازعہ نہیں۔ منگل کو یہاں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روسی صدر پیوٹن کی قیادت میں پاکستان اور روس کے تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اوڑی واقعہ کے بعد جب بھارت پاکستان کے خلاف بیان دے رہا تھا، روس نے پاکستان کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں میں حصہ لیا۔ مشاہد حسین نے کہا کہ پاکستان کو روس کے ساتھ تعلقات پر فخر ہے، ہم اقتصادی یکجہتی کیلئے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان کی باقاعدہ شمولیت ہونے جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ روس میں بڑی تعداد میں زیرتعلیم پاکستانی طلباء دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ میں معاون کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر کے خلاف کوئی ایک بیان بھی نہیں دیا۔ اس موقع پر سینیٹر افراسیاب خٹک نے خطاب کرتے ہوئے کیا کہ روس اہم پڑوسی ملک ہے۔ صدر پیوٹن کو سمجھنے کیلئے روس کو سمجھنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ نئے تعلقات کا آغاز ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مذہبی انتہا پسندی اور دہشت گردی پر قابو پانا ہے۔

سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن اور دانشور کنور محمد دلشاد نے کہا کہ روس نے ہمیشہ پاکستان کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ صدر پیوٹن سادہ زندگی گزار رہے ہیں جنہوں نے اپنے ملک اور قوم کو مضبوط کیا۔ سیمینار سے فرحت سہیل گوندل اور پاک روس فرینڈشپ فورم کے صدر ڈاکٹر افتخار بخاری نے بھی خطاب کیا اور روسی صدر کی سوانح حیات پر اُردو زبان میں ترجمہ کے ساتھ کتاب پر اظہار خیال کیا۔