مقبوضہ کشمیر میںکسی بھی قسم کے انتخابات رائے شماری کا ہرگز نعم البدل نہیں، مشترکہ مزاحمتی قیادت، 9 اپریل کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے کل (جمعہ کو) بڈگام میں جلسے کا اعلان

جموں کشمیر میں تعینات بھارت کے آٹھ لاکھ کے لگ بھگ فورسز اہلکار جنگی جرائم کا ارتکاب اور نہتے شہریوں کا ایک منصوبہ بند طریقے سے قتل ِ عام کر رہے ہیںجس پر بھارت پردہ ڈالنے کے لیے پاکستان کے خلاف منفی پروپگینڈا کرتا ہے،قتل ِ عام میں بھارت نواز کشمیری سیاستدان بھی برابر کے ذمہ دار ہیں،سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک

بدھ 12 اپریل 2017 12:58

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اپریل2017ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں کرائے جانے والے کسی بھی قسم کے انتخابات رائے شماری کا نعم البدل نہیں ہوسکتے اور نہ ہی ان سے تنازعہ کشمیر کے حل میں مدد مل سکتی ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مشترکہ مزاحمتی قیادت نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ بھارتی حکمرانوں میں ضمیر نام کی کوئی چیز اگرموجود ہے تو انہیں اب اپنی ضد اور ہٹ دھرمی ترک کرکے کشمیریوں کے فیصلے کو قبول کرلینا چاہیے۔ بیان میں کہا گیا کہ کشمیری عوام کا سیاسی شعور ارتعائی مراحل سے گزرکر پختہ تر ہوگیا ہے اوروہ بخوبی سمجھ چکے ہیں کہ کہ بجلی، پانی اور سڑک کے نام پر مانگا جانے والا ووٹ ان کی جدوجہدِ آزادی اور قربانیوں کے خلاف استعمال ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا کہ کشمیر یوںنے جو عظیم اور بے مثال قربانیاں دی ہیں، ان کی حفاظت کے لیے ضروری ہے کہ آئندہ م بھی اسی جذبے کا مظاہرہ کیا جائے اور ہر طرح کے الیکشن ڈراموں کو مسترد کیا جائے۔ مزاحمتی قیادت نے نے 9/اپریل کے واقعات کے لیے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرانے کو ذہنی دیوالیہ پن قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت پر پاکستان کا بھوت سوار ہوگیا ہے اور وہ کشمیریوں کی تحریک آزادی کو بدنام کرنے کے لیے اس طرح کی ہرزہ سرائی کرتا ہے۔

مزاحمتی قیادت نے کہا کہ جموں کشمیر میں تعینات بھارت کے آٹھ لاکھ کے لگ بھگ فورسز اہلکار جنگی جرائم کا ارتکاب اور نہتے شہریوں کا ایک منصوبہ بند طریقے سے قتل ِ عام کر رہے ہیںجس پر بھارت پردہ ڈالنے کے لیے پاکستان کے خلاف منفی پروپگینڈا کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ قتل ِ عام میں بھارت نواز کشمیری سیاستدان بھی برابر کے ذمہ دار ہیں جن کا واحد مقصد کُرسی کا حصول ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور دوسری بھارت نواز جماعتیں بھارت کے لیے یہاں پُل کا کام کرتی رہی ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ انہیں اس کے لیے جوابدہ ہونا ہوگا اور اس خون کا حساب دینا ہوگا جو آج تک یہاں بہایا جاتا رہا ہے۔ مشترکہ قیادت نے شہید ہوئے نوجوانوں کو شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ 14/اپریل جمعہ کو ان کی یاد میں بڈگام قصبے میں ایک تاریخی جلسہ منعقد ہوگا، جس میں مزاحمتی قائدین شرکت کریں گے۔

انہوں نے عوام سے بھی اس جلسے میں جوق درجوق شرکت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس موقعے پر تجدید عہد کیا جائے گا اور بھارت کے ساتھ ساتھ عالمی برادری تک بھی پیغام پہنچایا جائے گا کہ وہ کشمیری عوام کے فیصلے کو قبول کرے اور انہیں اپنے مستقبل کے تعین کا موقع فراہم کرے۔