آزادکشمیر کی حکومت نے عوام کو 20گھنٹے لوڈشیڈنگ اور10روپے فی یونٹ کے اضافے کا تحفہ دیا ہے‘خزانہ خالی ہے ، ملاز مین اپنی تنخواہوں اور پنشن کے حصول کیلئے سڑکوں پر مظاہرے کررہے ہیں

پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے سینئر نائب صدروسابق وزیر حکومت چوہدری پرویز اشرف کی مختلف وفود سے بات چیت

اتوار 16 اپریل 2017 16:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 اپریل2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے سینئر نائب صدروسابق وزیر حکومت چوہدری پرویز اشرف نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کی حکومت نے عوام کو 20گھنٹے لوڈشیڈنگ اور10روپے فی یونٹ کے اضافے کا تحفہ دیا ہے ۔خزانہ خالی ہے ، ملاز مین اپنی تنخواہوں اور پنشن کے حصول کیلئے سڑکوں پر مظاہرے کررہے ہیں ، امن وامان کی صورتحال انتہائی دگر گوں ہے ۔

ان حالات میں آزادکشمیر میں نئے انتخابات کروائے جائیں ۔ وہ آج یہاں مختلف وفود سے بات چیت کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے آزادکشمیر میں 18سے 20گھنٹے کی جبری لوڈشیڈنگ کر کے تاجروں کومفلوج کرکے رکھ دیا ہے ، تاجروں کے ساتھ ساتھ عام آدمی بھی مشکلات کاشکار ہوچکا ہے، گرمی کے بڑھتے ہی جبری لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھا دیا گیا ۔

(جاری ہے)

اوراس پر دھرا عذاب کہ بجلی کی قیمتوں میں آٹھ سے دس روپے فی یونٹ اضافہ کردیا گیا ، مسلم لیگ ن کی حکومت آزادکشمیر میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا نعرہ لے کر آئی تھی لیکن اس نے آتے ہی عوام پر فورس لوڈشیڈنگ اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ۔

سب سے زیادہ ریونیو دینے والے ضلع میرپور میں جگا ٹیکس نافذ کردیا گیا ۔ حکومت فوری طور پر لوڈشیڈنگ کو ختم کر کے بجلی کے پرانے نرخ بحال کرے ۔ ایم ڈی اے میرپور میں لگایاجانیوالا جگاٹیکس ختم کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج نے کرفیو اور کریک ڈاؤن لگا کر نام نہاد انتخابات کاڈرامہ رچایا لیکن کشمیری عوام نے اس بھارتی ڈرامے کو یکسر مسترد کردیا۔

بعض پولنگ سٹیشنوں پر صرف ایک یا دوووٹ پڑے، کشمیری عوام نے اقوام عالم کو یہ بات بتا دی ہے کہ کشمیری عوام بھارت کے زیر انتظام منعقد ہونے والے کسی بھی انتخابی ڈرامے کو تسلیم نہیں کرتی۔ کشمیری عوام صرف استصواب رائے چاہتے ہیں ۔ اس کے علاوہ کشمیری عوام کوئی حل قبول نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے سے گریز کرے ۔ گلگت بلتستان کے عوام کو بہتر پیکج دے لیکن صوبہ بنانے کی اجازت کسی طور پر نہیں دی جاسکتی ۔ صوبہ بننے سے کشمیر کاز کو سخت نقصان پہنچے گا ۔