قومی اسمبلی میں کورم کے معاملہ پر پیپلزپارٹی کو شکست ،حکومت کامیاب ہوگئی

پیپلزپارٹی کے واک آئوٹ کے بعد نشاندہی پر کورم پورا نکلا اور اجلاس ملتوی نہ ہوسکا حکومت ہمارے لاپتہ افراد کو 24گھنٹوں میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرے،ہمارے کسی آدمی کو نقصان ہوا تو حکومت کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں گے،ہمارے لوگوں کو عدالت میں پیش کیا جائے،اگر جرم ثابت ہوجائے اور عدالت سے ان کو پھانسی بھی ہوتی ہے تو قبول کرلیں گے،حکومت معاملے پر کئی روز سے احتجاج کے باوجود نہ پارلیمنٹ کے اندر جواب دے رہی ہے اور نہ باہر،حکومت کو پارلیمنٹ کو کمزور کر رہی ہے، یہ بھول ہوگی اگر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ معاملے پر سمجھوتہ کریں گے ،ہم آمروں کی گود میں بیٹھ کر سیاست نہیں کرتے، قائد حزب اختلاف سیدخورشید شاہ کا نکتہ اعتراض پر اظہار خیال

بدھ 19 اپریل 2017 15:14

قومی اسمبلی میں کورم کے معاملہ پر پیپلزپارٹی کو شکست ،حکومت کامیاب ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اپریل2017ء) قومی اسمبلی میں کورم کے معاملہ پر پیپلزپارٹی کو شکست ہوگئی،حکومت کورم پورا کرنے میں کامیاب ہوگئی،پاکستان پیپلزپارٹی کے واک آئوٹ کے بعد نشاندہی پر کورم پورا نکلا اور اجلاس ملتوی نہ ہوسکا،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سیدخورشید شاہ نے کہا کہ حکومت ہمارے لاپتہ افراد کو 24گھنٹوں میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرے،ہمارے کسی آدمی کو نقصان ہوا تو حکومت کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں گے،ہمارے لوگوں کو عدالت میں پیش کیا جائے،اگر جرم ثابت ہوجائے اور عدالت سے ان کو پھانسی بھی ہوتی ہے تو قبول کرلیں گے،حکومت معاملے پر کئی روز سے ہمارے احتجاج کے باوجود نہ پارلیمنٹ کے اندر جواب دے رہی ہے اور نہ پارلیمنٹ کے باہر جواب دے رہی ہے،حکومت کود پارلیمنٹ کو کمزور کر رہی ہے،حکومت کی یہ بھول ہوگی اگر وہ یہ سمجھے کہ معاملے پر سمجھوتہ کریں گے ہم آمروں کی گود میں بیٹھ کر سیاست نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ بار بار دو تہائی اکثریت سے پارلیمنٹ نے حالیہ بل منظور کیا اس کی خلاف ورزی ہورہی ہے،نہ ہمیں پارلیمنٹ میں جواب دیا جارہا ہے نہ حکومت پارلیمنٹ کے باہر جواب دے رہی ہے،حکومت مجرمانے کردار ادا کر رہی ہے،معاملہ پر پردہ ڈال رہی ہے،حکومت اپنی اتھارٹی کھوچکی ہے،پارلیمنٹ کو نظرانداز کرنے سے ادارے کنٹرول سے باہر ہوجاتے ہیں،وزیراعظم ہائوس کا خرچ دو سال سے جواب نہیں دیا جارہا ہے،کوئی جواب دینے کیلئے تیار نہیں ہے،ایف آئی اے کی جانب سے خاتون پر تشدد کیا گیا اس پر ایکشن نہیں لیا گیا،پارلیمنٹ کے عزت اور احترام کا مسئلہ ہے،آئین میں ترمیم کرکے ہم سے مینڈینٹ لے کر اس پر عملدرآمد کرانے کیلئے تیار نہیں ہیںِ،ہم اس معاملہ پر احتجاج کریں گے،یہ بھول ہوگئی اگر حکومت سمجھے کہ اس معاملہ پر سمجھوتہ کریں،ہماری سیاست آمروں کی گود میں بیٹھ کر سیاست نہیں آئے اور نہ ایسی سیاست کریں گے،ہم نے گولیاں کھائی ہیں،اتنے آدمی غائب ہورہے ہیں لیکن یہاں کوئی جواب نہیں دے رہا ہے،ہمیں پارلیمنٹ کا احترام کرنے آتا ہے،20کروڑ کے عوام کیلئے یہ چھتری ہے،پارلیمنٹ کے اختیارات اس سے چھن کرباہر استعمال کیا جارہا ہے،آمر مشرف بھی پارلیمنٹ میں نہیں آتا تھا لیکن جمہوری حکومت کے قائدایوان کا غیرحاضر رہنا پارلیمنٹ کو کمزور کرنے کے مترادف ہے،اس سے وہ خود کمزور ہوجائیں گے،دوسروں کیلئے راستہ کھل جائیں گے،480دن میں سے 120دن کورم ٹوٹنے سے اجلاس ختم ہوا،حکومت نے کہا تھا کہ تین ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم کریں گے،حکومت کورم پورا کرنے کیلئے تیار نہیں ہے،آج لاہور میں بینرز لگ رہے ہیں،نوازشریف پر مشکل وقت آئے تو بڑے بڑے لوگ غائب ہوگئے،ایک دوسرے کے بارے میں مشرف نے کہا کہ اس سے نہیں چھوڑنا،کلثوم نوازشریف نے مقابلہ کیا،24گھنٹوں کے اندر ہمارے لوگوں سمیت پیش کیا جائے ایسا نہ ہوکے افغانستان میں بیچ کر آجائیں،ہمارے کسی بندے کو نقصان ہوا تو حکومت کے خلاف ایف آئی آر درج کریں گے،اگر کسی جرم میں ملوث ہیں تو عدالت میں پیش کرے اگر ان کو سزائے موت بھی ہوئی تو قبول کریں گے،حکومت ریاست کو کمزور مت کرے،اس پر احتجاجاً واک آئوٹ کرتے ہیں،ہمارے بندوں کو 24گھنٹوں میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کریں۔