100 سے زائد ممالک کو پاکستانی چاول برآمد کیا جا رہا ہے،بیرون ملک 11764 پاکستانی قید ہیں، فاٹا میں دہشتگردی کی وجہ سے گزشتہ 6سال کے دوران لیویز، خاصہ دار فورس اور شہریوں سمیت 5740 افراد شہید ہوئے، رواں سال تجارتی خسارہ 23 ارب ڈالر ہے،یہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 18.67 فیصد زیادہ ہے،سٹیٹ بینک اور ایران کے مرکزی بینک کے درمیان معاہدہ طے پاگیا،اس سے دونوں ممالک کے درمیان بینکوں کے ذریعے تجارت میں مدد ملے گی،رواں سال زراعت، بجلی اور تعمیراتی کاموں کے لئے استعمال ہونے والی مشینری کی درآمد میں اضافہ ہوا ، ایران، بھارت اور خلیجی ریاستوں کے علاوہ کہیں بھی پاکستانی ماہی گیر قید نہیں

وزیر تجارت خرم دستگیر ،مشیر خارجہ سرتاج عزیز اورپارلیمانی سیکر ٹری سیفران شاہین شفیق کے قومی اسمبلی میں ارکان کے سوالوں کے جواب

بدھ 19 اپریل 2017 19:16

100 سے زائد ممالک کو پاکستانی چاول برآمد کیا جا رہا ہے،بیرون ملک 11764 ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اپریل2017ء) قومی اسمبلی کو حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ 100 سے زائد ممالک کو پاکستانی چاول برآمد کیا جا رہا ہے،بیرون ملک 11764 پاکستانی قید ہیں، فاٹا میں دہشت گردی کی وجہ سے گزشتہ 6سال کے دوران لیویز، خاصہ دار فورس اور شہریوں سمیت 5740 افراد شہید ہوئے، رواں سال تجارتی خسارہ 23 ارب ڈالر ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 18.67 فیصد زیادہ ہے،سٹیٹ بینک اور ایران کے مرکزی بینک کے درمیان معاہدہ پر دستخط ہو گئے ہیں جس سے دونوں ممالک کے درمیان بینکوں کے ذریعے تجارت میں مدد ملے گی،رواں سال زراعت، بجلی اور تعمیراتی کاموں کے لئے استعمال ہونے والی مشینری کی درآمد میں اضافہ ہوا ، ایران۔

بھارت اور خلیجی ریاستوں کے علاوہ کہیں بھی پاکستانی ماہی گیر قید نہیں۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی میں ارکان کے سوالوں کے جواب وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان ،مشیر خارجہ سرتاج عزیز ،پارلیمانی سیکر ٹری وزارت سیفران شاہین شفیق نے دئیے۔ وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا کہ ڈیڑھ سال قبل کینیا میں پاکستانی چاول روک دیا گیا تاہم سفارت خانے کے تعاون سے اس معاملہ کو حل کرلیا گیا ،2014-15 میں چار لاکھ 34 ہزار 330 میٹرک ٹن باسمتی چاول برآمد کیا گیا، 100 سے زائد ممالک کو پاکستانی چاول برآمد کیا جا رہا ہے، حکومت نے چاول کے معیار میں بہتری کیلئے اقدامات کئے ہیں ، چاول کے بیج میں خرابی کو جدید ٹیکنالوجی سے دور کیا جا رہا ہے، ہم نئی منڈیاں تلاش کر رہے ہیں جس سے چاول کی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان اور مرکزی بینک آف ایران نے معاہدے پر دستخط کئے ہیں جس سے دونوں ممالک کے درمیان بینکوں کے ذریعے چاول کی تجارت میں مدد ملے گی، گزشتہ سال چین نے 7 لاکھ 59 ہزار میٹرک ٹن چاول خریدا۔ کینیا نے 4 لاکھ 89 ہزار میٹرک ٹن چاول خریدا۔ روال سال چاول کی قیمتوں میں بہتری آئی ہے جس سے چاول کے کاشتکاروں کو فائدہ ہوگا۔وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا کہ2015-16 میں درآمدات میں کمی ہوئی۔

رواں سال درآمدات میں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تجارتی خسارہ 23 ارب ڈالر کے قریب ہے۔ پچھلے سال کے مقابلے میں 18.67 فیصد زیادہ ہے۔ درآمدات میں کمی کے لئے لگڑری آئٹمز کی درآمدات میں کمی لائی جا رہی ہے۔ مشینری کی درآمدات میں رواں سال گزشتہ سال کے مقابلہ میں 23.3 فیصد اضافہ ہوا۔سب سے زیادہ زراعت، بجلی اور تعمیراتی کاموں کے لئے استعمال ہونے والی مشینری کی درآمد میں اضافہ ہوا۔

خرم دستگیر نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں رواں سال خام تیل قیمت میں 23 فیصد اضافہ ہوا۔ اس کا اثر ہماری درآمدات پر پڑ رہا ہے۔ وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں2014-15 کے دوران کپاس کی 14 ارب 90 گانٹھیں برآمد کیں۔ اب پاکستان کی تمام کپاس ملک میں استعمال ہو رہی ہے۔2015-16 میں کپاس کی فصل کو نقصان پہنچا۔ گزشتہ سال کپاس کی فصل کی پیداوار میں بہتری آئی ہے۔

کپاس کی فصل میں بہتری سے کسان کو فائدہ پہنچے گا۔ حکومت نے کاشتکاروں کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں کھاد کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔ ٹیوب ویلوں کے بجلی کے بلوں کی فی یونٹ قیمت کو مستحکم رکھا گیا ہے۔ وزارت سیفران نے ایوان کو تحریری طور پر آگاہ کیا گزشتہ چار سال کے دوران ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن، فاٹا ایجنسی نے کل 157 پرائمری سکول قائم کئے ہیں۔

پارلیمانی سیکرٹری برائے سیفران شاہین شفیق نے کہا کہ فاٹا، اے ڈی پیز کے کل 1076 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں،حکومت فاٹا کے عوام کی سماجی و معاشی حالت بہتر بنانے اور انہیں باقی ملک کے برابر لانے کے لئے تمام ممکنہ وسائل کو بروئے کار لانے کے لئے پرعزم ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے سیفران شاہین شفیق نے کہا کہ فاٹا میں دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں پورے گھر تباہ ہونے والوں کو چار چار لاکھ روپے جبکہ جزوی طور پر تباہ ہونے والے گھروں کیلئے ایک لاکھ 60 ہزار روپے دیئے گئے۔

گزشتہ چھ سال کے دوران زر تلافی (شہداء پیکج) کی مد میں 3566.124 ملین روپے جاری کئے گئے جن میں سے 3045.785 متاثرین مًں تقسیم کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا میں دہشت گردی کی وجہ سے بے حد نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ گزشتہ چھ سال کے دوران لیویز، خاصہ داروں اور شہریوں سمیت 5740 افراد شہید ہوئے۔ فاٹا سیکریٹریٹ نے پانچ ایجنسیوں کی پولیٹیکل انتظامیہ کو 6.374 ملین روپے جاری کر دیئے ہیں۔

ٹی ڈی پیز کی واپسی کا عمل جاری ہے، 15 ہزار 139 افراد میں 5.277 ارب روپے تقسیم کئے گئے ہیں۔ وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا کہ 6 پاکستانیوں کو بلغاریہ میں سزا دی گئی ہے جبکہ 99 قید خانوں میں ہیں جو لوگ قید خانوں میں ہوتے ہیں انہیں ملک بدر کر دیا جاتا ہے، ہم انہیں ہر قسم کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ بلغاریہ کی جیلوں میں پاکستانی شہریوں کو قید رکھنے کی بنیادی وجہ غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنا ہے ،پاکستانیوں کی قومیت کی سخت طریقے سے جانچ پڑتال کی جاتی ہے۔

صوفیہ میں ہمارا مشن بلغاریہ کے حکام سے قریبی رابطے میں ہے۔ نادار پاکستانی کی صورت میں مشن قیدیوں کو ضروری قانونی اور مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔ ترکی میں 300 سے زائد پاکستانی قید ہیں، ان کو یورپ سے واپس بھیجا جاتا ہے، غیر قانونی طریقے سے پاکستانیوں کو بیرون ملک بھیجنے والے پروموٹرز کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا کہ اس وقت بیرون ملک 11764 پاکستانی قید اور زیر حراست افراد ہیں، پاکستانی سفارت خانے ان قیدیوں اور زیر حراست افراد کو تمام ممکنہ قانونی اور قونصلر معاونت فراہم کر رہے ہیں۔

وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا کہ ایران۔ بھارت اور خلیجی ریاستوں کے علاوہ کہیں بھی پاکستانی ماہی گیر قید نہیں۔اجلاس کے دور ان نواب محمد یوسف تالپور نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ اطلاعات ہیں کہ سی پیک منصوبے پر کام کرنے کے لئے چینی قیدیوں کو لایا گیا ہے اس پر وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ چینی ورکرز پاکستان آئے ہیں، ہر ملک کی اپنی پالیسی ہوتی ہے تاہم ورکرز قیدی ہیں یا نہیںیہ معلوم کر کے ایوان کو بتائیں گے۔ (رد)