پیر صبغت اللہ راشدی شہید المعروف سوریہ بادشاہ کو جدوجہد آزادی کا ہیرو قرار دے کر ان کو نصاب کی کتابوں میں شامل کیا جائے،حامد سعید کاظمی کا مطالبہ

بدھ 19 اپریل 2017 23:19

پیر صبغت اللہ راشدی شہید المعروف سوریہ بادشاہ کو جدوجہد آزادی کا ہیرو ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2017ء) سابق وفاقی وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انگریزوں کے خلاف آزادی کے لئے جدوجہد کرنے والے پیر صبغت اللہ راشدی شہید المعروف سوریہ بادشاہ کو جدوجہد آزادی کا ہیرو قرار دے کر ان کو نصاب کی کتابوں میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے یہ مطالبہ بدھ کے روز سید صبغت اللہ شاہ راشدی کی یاد میں نیشنل پریس کلب اسلام اباد میں ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

حامد سعید کاظمی نے کہا کہ پاکستان کے آزادی میں بھی لوگوں نے اہم کردار ادا کیا ان میں سبغت اللہ شاہ شامل تھے اور انہوں نے انگریزوں کے خلاف بہادری سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب لوگوں نے آزادی کی جدوجہد میں قائداعظم محمد علی جناح کا ساتھ تب دیا جب ان کو یقین ہو چکا تھا کہ پاکستان بن رہا ہے اور وہ اس جدو جہد میں شامل ہوئے ان کو بھی پاکستانی نصاب میں شامل کیا گیا۔

(جاری ہے)

لیکن سبغت اللہ کو شامل نہ کرنا زیادتی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے نام کو آزادی کے لئے جدوجہد کرنے والے ہیروز میں شامل کیا جائے۔ مسلم لیگ فنکشنل نے چیف آرگنائزر کنور قطب نے کہا کہ جس وقت پیر صبغت اللہ جیل میں تھے اور انگریزوں نے کوشش کی کہ وہ معافی مانگے اور یہاں تک کہ جب ان کی آخری رات جیل میں تھی اور انہیں صبح پھانسی ہونی تھی اس وقت ڈپٹی کمشنر نے اپنی حکومت کے کہنے پر جیل کے سپرنٹنڈنٹ کے ذریعے کوششیں جاری رکھی کہ پیر صاحب معافی مانگیں لیکن اس رات بھی پیر صاحب نے ایسا نہیں کیا اور ان کی جیل کے سپرنٹنڈنٹ کے ساتھ شطرنج کھیل کی تین بازیوں میں وہ جیت گئے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مختار تالپور نے کہا کہ پیر صاحب نے حریت کی تحریک کو لیڈ کیا اور انگریزوں کے آگے نہیں جھکے اور 34سال کی مختصر زندگی میں انہیں پھانسی دے دی گئی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پیر سبغت اللہ کی جدوجہد کو تسلیم کریں اور برطانیہ سے حکومت مطالبہ کرے کہ وہ ہزاروں ہروں کوشہید کرنے پرہروں اور پاکستان سے معافی مانگے۔ تقریب سے وفاقی وزیر نور الحق قادری، ڈاکٹر نبی بخش جمانی ،منظو روسیرو، مفتی اسماعیل اور دیگر نے خطاب کیا۔۔( علی/طارق سیال)

متعلقہ عنوان :