پانامہ کیس کا فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر سپریم کورٹ کے احاطے اور ریڈ زون میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات

پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 1200سے زائد اہلکاروں پر مشتمل سیکیورٹی کے تین حصار قائم

جمعرات 20 اپریل 2017 17:40

پانامہ کیس کا فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر سپریم کورٹ کے احاطے اور ریڈ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اپریل2017ء) پانامہ کیس کا فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے احاطے اور ریڈ زون میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ،پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 1200سے زائد اہلکاروں پر مشتمل سیکیورٹی کے تین حصار قائم کئے گئے تھے ،دوپہر 12بجے سے شام 3بجے ریڈ زون میں عام افراد کا داخلہ بند رہا ۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو پانامہ کیس کا فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے اطراف سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔ وفاقی پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 1200سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں نے ریڈ زون اور سپریم کورٹ کے احاطے میں امن وامان کو برقرار رکھا ۔

(جاری ہے)

سب سے بڑے کیس کی سب سے بڑی کوریج بھی کی جاتی رہی ، سپریم کورٹ کے احاطے اور ریڈ زون میں کیس کافیصلہ سننے کیلئے ہزاروں افراد امڈآئے تاہم خصوصی پاس رکھنے والے افراد کو ہی سپریم کورٹ میں داخلے کی اجازت دی گئی ۔

جمعرات کی صبح سے ہی ریڈ زون میں داخل ہونے والی ہر گاڑی کیدونوں طرف لگے ناکوں پر سخت چیکنگ کی جاتی رہی ،12بجے کے بعد ریڈ زون میں عام شہریوں کا داخلہ بند کردیا گیا جو 3بجے تک بند رہا۔ سپریم کورٹ کے اطراف سیکیورٹی فورسز کے جوانوں نے تین حصار قائم کر رکھے تھے ۔ عدالت عظمیٰ کے احاطے میں بھی سپیشل کمانڈوز اور بم ڈسپوزل اسکواڈ سمیت وفاقی پولیس کے اہلکار تعینات کئے گئے تھے ۔ (ار)