Live Updates

آفشور کمپنیوں کے حصہ دار وںکیخلا ف بلا امتیاز کاروائی سے قوم کو آگاہ کیاجائے،اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کا اخترام کرکے ہی احتسابی عمل کو شفاف بنایا جاسکتا ہے ، عمران خان آئندہ الیکشن میں ناکا می کے خوف ملک و قوم میں انتشار پھیلانے کی کوشش کریگا،عمران خان ،نواز شریف کی لڑائی محض تخت اسلام آباد کی حد تک

سابق وزیر اعلیٰ اور اے این پی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی کی مختلف وفود سے گفتگو

ہفتہ 22 اپریل 2017 23:14

آفشور کمپنیوں کے حصہ دار وںکیخلا ف بلا امتیاز کاروائی سے قوم کو آگاہ ..
تخت بھائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اپریل2017ء) سابق وزیر اعلیٰ اور اے این پی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ پانامہ لیکس میں کون جیتا اور کون ہارا، کون مٹھائی بانٹتے ہیں، اس سے ہمارا کیا غرض ،الف سے ی تک جو بھی آفشور کمپنیوں میں حصہ دار ہیں ، وقت کا تقاضہ ہے کہ انکے خلا ف بلا امتیاز کاروائی کرکے نتائج سے قوم کو آگاہ کریں،اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کا اخترام کرتے ہی احتسابی عمل کو شفاف بنایا جاسکتا ہے ، عمران خان آئندہ الیکشن میں ناکا می کے خوف سے مزید ڈراموں کے ذریعے ملک و قوم میں انتشار پھیلانے کی کوشش کریگا،عمران خان اور نواز شریف کی لڑائی محض تخت اسلام آباد کی حد تک ہے جبکہ اے این پی کی پوری قیادت اور کارکنان تن من دھن کی قربانی دیکر ملکی اور بین الاقوامی سازشوں کو ناکام بنا کر دم لینگے،اے این پی آئندہ الیکشن کے لئے کارکنوں کے مشوروں پر خدمت کے جذبے سے سرشار امیدواران کو انتخابی میدان میں اتار کر کلین سویپ کریگی ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو ہوتی ہائو س میں امر یکہ ، سعودی عرب اور ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے وفود اور پارٹی کارکنوں سے بات چیت کر رہے تھے ۔ اس موقع پر اے این پی کے صوبائی نائب صدر محمد جاوید یوسف زئی ، ضلع مردان کے جنرل سیکرٹر ی حاجی لطیف الرحمن ، ضلعی نائب صدر محمد ایوب یوسف زئی ، ملگری تنظیموں کے ڈسٹرکٹ کوارڈینٹر میاں طاہر ایڈوکیٹ ، قاضی فرمان الحق اور مرکزی کونسلر سید جمال باچہ ایڈوکیٹ کے علاوہ دیگر پارٹی قائدین بھی موجود تھے ۔

انہوں نے کہا کہ مخالفت برائے مخالفت تعصب اور تنگ نظری کی سیاست نے ہمیشہ ملک کو بہرانوں سے دو چار کرکے معشیت کی ترقی کا پہیہ روک دیا ہے حالانکہ ملکی اور بین الاقوامی حالات کے تناظر میں صبر و تحمل اور برداشت کو فروغ دیکر زمین کی حقائق کی روشنی میں تنگ نظری سے پاک سیاست ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ناکامی ، کامیابی اور بحران جمہوری اقدار کا جز ہے ۔

ایک دوسرے کی عزت و اخترام کرکے کھینچا تانی سے منزلیں دور ہوتی چلی جار ہی ہے اور کہا کہ اے این پی کی مثبت اور فعال جمہوری سیاست نے پوری دنیا میں اہم مقام حاصل کر لیا ہے ۔ ہر قسم آئینی ، قانونی ، بنیادی حقوق اور دہشت گردی کے خلاف فورم پر آواز اٹھا کر اپنے حیثیت کا لوہا منوایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سیاسی میدان میں تمام پتے کھیل کر ناکام ہوچکے ہیں ۔

ان کے پاس راہیں فرار کے علاوہ کوئی راستہ نہیں رہا لیکن پختون قوم ان سے 2013کے دھوکے کا بدلہ 2018کے الیکشن میں لیکر انکی ضمانتیں ضبط کرکے دم لینگے اور کہا کہ پختونوں کی بقا کیلئے سونامی نہیں بلکہ باچاخانی کی ضرورت ہے ۔2018کا الیکشن پورے خطے میں باچا خانی کا انقلاب برپا کرکے عمرانی ٹولے کو سر چھپانے کی جگہ نہیں ملیں گی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور عمران خان کے سیاست کا محور پنجاب ہے یہی وجہ ہے کہ پوری ملک میں پختونوں کے خلاف گیرا تنگ کیا جارہا ہے ۔ لیکن ہم خبردار کر تے ہے کہ پختونوں کے ساتھ تمام تر ناانصافیوں کا پورا پورا حساب لیکر پختون دشمنوں کے خلاف آخری خدتک جانے سے دریغ نہیں کرینگے ۔ اس موقع پر اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے کئی وفود بھی موجو د تھے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات