شاہ زیب قتل کیس ،جسٹس ظفر راجپوت کا مجرم شاہ رخ جتوئی اور دیگر سزا کے خلاف اپیل سننے سے انکار

پیر 24 اپریل 2017 17:13

شاہ زیب قتل کیس ،جسٹس ظفر راجپوت کا مجرم شاہ رخ جتوئی اور دیگر سزا کے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2017ء) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس ظفر راجپو ت نے شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی مجرم شاہ رخ جتوئی اور دیگر کی سزائے موت کے خلاف اپیل کی سماعت سے انکار کرتے ہوئے مزید کارروائی 8مئی تک ملتوی کردی ہے ۔پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس ظفر راجپوت کی سربراہی میں قائم دورکنی بینچ نے شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی و دیگر کی جانب سے سزائے موت کے خلاف دائر اپیل کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

عدالت میں دائر درخواست پر ملزم کے وکیل فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ شاہ رخ جتوئی کی عمر سے متعلق میڈیکل بورڈ کی رائے کے خلاف پہلے درخواست پر فیصلہ دیاجائے،عمرکے تعین کی بنیاد پر ہی ملزم کو سزا ہونی چاہیے ۔

(جاری ہے)

وکیل صفائی کا مزیدکا کہناتھا کہ شاہ رخ جتوئی کی عمر کا تعین کرنے والا میڈیکل بورڈ مکمل نہیں تھا اور نہ بورڈ فیصلہ کرنے کا مجاز نہیں تھا ،جبکہ نادرا کا ب فارم اس لیے مسترد کردیا گیا کہ وہ پاسپورٹ کے اجرا کیلئے بنوایا گیا تھا۔

ماتحت عدالت کا نادرا کا ب فارم مسترد کرنے کا جواز قابل قبول نہیں۔ ۔شاہ رخ جتوئی کی دو طرح کی تعلیمی اسناد اور دستاویزات پیش کی گئیں ۔ان تمام دستاویزات کی مکمل جانچ پڑتال اور تصدیق ضروری تھی ۔ادھر سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیاکہ ڈاکٹر توفیق نے شاہ رخ جتوئی کی عمر 17 سال قرار دی تھی جبکہ میڈیکل بورڈ نے ملزم کی عمر انیس سال قرار دی تھی۔بعدازاں دورکنی بینچ کے سربراہ جسٹس ظفر راجپوت نے ذاتی وجوہات کی پر درخواست کی سماعت سے انکار کرتے مزیدکاررائی 8 مئی تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :