بگ بھری فارمولے سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو ہوا ، پی سی بی کوششوں سے ہی بگ تھری کا خاتمہ ہوا ہے،شہریار خان

جمعہ 28 اپریل 2017 21:46

بگ بھری فارمولے سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو ہوا ، پی سی بی کوششوں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اپریل2017ء) بگ بھری فارمولے سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو ہوا ہے اور پی سی بی کوششوں سے ہی بگ تھری کا خاتمہ ہوا ہے۔ پی سی بی کے چیئرمین شہریار ایم خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بگ تھری غیرضروری تھا اور اس فارمولے سے آئی سی سی میں صرف تین ممالک بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا کی اجارہ داری قائم ہوگئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بگ تھری فارمولے سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان کا ہو رہا تھا۔ آسٹریلیا اور انگلینڈ میں بھی بگ تھری کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا م میں آئی سی سی کے صدر ششانک منوہر نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ آئی سی سی کے اجلاس میں بھارت اور سری لنکا نے نئے قوانین کی مخالفت کی جبکہ دیگر آٹھ ممالک نے نئے مالیاتی ماڈل کے حق میں ووٹ دیئے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی بورڈ دنیا کا امیر ترین بورڈ ہے۔ بھارت کو ہم سے کھیلنے کی نہیں بلکہ میں بھارت سے کھیلنے کی ضرورت تھی۔ بھارت سے نہ کھیلنے پر ہمارا مالی نقصان ہوا۔ بگ تھری فارمولے کے تحت آٹھ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان چھ سیریز کھلا جانی تھیں لیکن بھارت کے انکار کی وجہ سے تین سیریزکا وقت بھی گزر چکا تھا۔ شہریار ایم خان نے کہا کہ بگ تھری کے خاتمے کے بعد بی سی سی آئی کے ساتھ سیریز کے تمام معاہدے بھی ختم ہو گئے ہیں جبکہ انہوں نے بھارت پر واضح کردیا ہے کہ وہ آئی سی سی میں بھارت کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کے اجلاس میں مالی معاملات کے حوالے سے تبدیلیاں کی گئی ہیں جن کی منظوری جون میں ہونے والے اجلا س میں دی جائے گی اور اچھی خبر یہ ہے کہ اس وقت بھی ششانک منوہر ہی آئی سی سی کے سربراہ ہوں گے۔ ورلڈ الیون کے میچوں کے حوالے سے چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ آئی سی سی اپنی ٹاپ ٹیم پاکستان بھیجے گی اور ستمبر میں ورلڈ الیون کے تمام میچ لاہور میں ہوں گے۔ (قیوم زاہد)