وفاقی وزیر داخلہ گلگت بلتستان کے سیا حتی شعبے کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں، گلگت بلتستان میں آنے والے سیاحوں کے لیے این او سی کی شر ط سیاحتی شعبے کو تباہ حالی کی طرف لے جانے کی گہری سازش ہے، وفاقی حکومت این او سی کی شرط فوری ختم کرے ، گلگت بلتستان میں سیاحتی شعبے کو زبوں حالی کا شکار کرنے کی کوشش ناکام بنا دینگے

سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان مہدی شاہ کابیان

جمعہ 28 اپریل 2017 23:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 اپریل2017ء) سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان و ممبر سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی پاکستان پیپلزپارٹی سید مہدی شاہ نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ گلگت بلتستان کے سیا حتی شعبے کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں، گلگت بلتستان میں آنے والے سیاحوں کے لیے این او سی کی شر ط رکھنا سیاحتی شعبے کو تباہ حالی کی طرف لے جانے کی گہری سازش ہے ،این او سی کی شرط جان بوجھ کر اس لیے لگائی جا رہی ہے تاکہ سیاح گلگت بلتستان کا رخ نہ کر سکیں ، وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ این او سی کی شرط فوری طور پر ختم کی جائے ، گلگت بلتستان میں سیاحتی شعبے کو زبوں حالی کا شکار کرنے کی کوشش ہم ناکام بنا دینگے ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ گلگت بلتستان سیاحتی حوالے سے منفرد حیثیت کا حامل خطہ ہے ، یہاں اندرون ملک اور بیرون ملک سے لاکھوں کی تعداد میں سیاح آتے ہیں تاہم وزیر داخلہ اور ن لیگ گلگت بلتستان میں آنے والے سیاحوں کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان کے لیے مشکلات کھڑی کرنے کے درپے ہیں ، گلگت بلتستان کی آبادی کا ایک بڑا حصہ سیاحت کے شعبے سے وابسطہ ہے ، این او سی کی شرط لگانے اور سیاحت کے سخت شرائط لاگو کرنے کے بعد سیاحت کا شعبہ زبوں حالی کا شکار ہو جائے گا اور ساتھ ہی سیاحت کے شعبے سے وابسطہ سینکڑوں افراد بھی بے روزگار ہو جائیں گے ، وفاقی حکومت کی سیاحت کش پالیسی کسی صورت قابل قبول نہیں ،غیر ملکی سیاحوں کے لیے این او سی کی پالیسی قابل قبول نہیں اور یہ پالیسی اس علاقے ساتھ ظلم ہے ، انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ شاہد بھول چکے ہیں کہ بھارتی تاجر سجن چندال بغیر این او سی کے پاکستان آئے ا ُن کے پاس صرف لاہور گا ویزہ تھا لیکن وہ مری تک پہنچے ، بغیر این او سی ایک دشمن ملک کا شہری کیسے ہمارے ملک میں سر عام گھومتا رہا ، وزیر داخلہ اور انکی پارٹی ن لیگ کے قائد نواز شریف نے دشمن ملک کے شہری اور بھارتی تاجر سجن چندال کو وزیر اعظم جیسا پروٹوکول دیا ، ایک دشمن ملک کے شہری کو پاکستان آنے کے لیے این او سی کی ضرورت نہیں ہوتی ، تو پھر گلگت بلتستان میں آنے والے سیاحوں کو این او سی کی شرط پرروکنے کی کوشش کیا منطق رکھتی ہے ، جبکہ نوا ز شریف اور وزیر داخلہ کی ملی بھگت سے بھارتی شہری مسٹر سو کیتھ سنگھ کو بھی ۳ سال کا ویز ہ دیا گیا ، ن لیگ کے وزیر داخلہ اور وزیر اعظم کی منطق سمجھ سے باہر ہے دشمن ملک کے شہریوں کو ویزے اور این او سی دی جاتی ہے لیکن گلگت بلتستان آنے والے سیاحوں کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور بھارتی تاجر سجن چندال کی حفیہ ملاقات کی خبروں کے بعد نواز شریف کی حقیقت کھل کر سامنے آ چکی ہے ، اس خفیہ ملاقات کے بعد عیاں ہو چکا ہے کہ نوا ز شریف بھارتی ایجنٹ ہیں ، آج گلی گلی میں نواز شریف کے چور ہونے کے نعرے لگ رہے ہیں ، صوبائی رابطے کے وزیر کا استعفیٰ نوا ز شریف کی حکومت پر عدم اعتماد کا واضح ثبوت ہے ، کرپشن لوٹ کھسوٹ ثابت ہونے کے بعد نوا ز شریف اور ن لیگ کے وزراء کو ڈھوپ مرنا چاہیے ، وہ حق حکمرانی کھو چکے ہیں ، سپریم کورٹ کے دو معزز ججوں نے نوا ز شریف کو مجرم اور تین نے ملزم قرار دیا ہے ، نوا زشریف فوری طور پر استعفیٰ دیں ، نوا ز شریف کا وزیر رہنا پاکستان عوام پر ظلم ہے ، اور ہم یہ ظلم ہر گز برداشت نہیں کریں گے ، پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد جی آئی ٹی کا مقصد اُس وقت تک پورا نہیں ہو گا ، جب تک نوا ز شریف استعفیٰ نہ دیں ، نوا ز شریف کے حامی نوا ز شریف کے چور قرار دیے جانے پر بڑے خوش ہیں اور مٹھائی تقسیم کر رہے ہیں ، پورے پاکستان کی فضائیں گو نوا ز گو کے نعروں سے گونج رہا ہے اگر نوا ز شریف کے اندر تھوڑی بہت بھی اخلاقی جرآت ہے تو اُسے استعفیٰ دے کر گھر بیٹھنا چاہیے ، ن لیگ نے عوام پر مظالم کی انتہا کر دی ہے ،اب ہم مزید ظلم برادشت نہیں کر سکتے ، انہو ں نے کہا کہ ن لیگ کی صوبائی حکومت بھی ناکام ہو چکی ہے اور ن لیگ کے صوبائی حکومت کے سربراہ حفیظ الرحمن بیوروکریسی کے سامنے بھیگی بلی بنے ہیں ، وہ وزیر اعلیٰ کم اور کلرک ذیادہ لگ رہے ہیں رابطہ سڑکیں کھنڈارت بن چکی ہیں گلگت سکردو روڈ پر تاحال کام شروع نہیں کیا جا سکا ، آئینی حقوق کے حوالے سے بھی کوئی اہم پیش رفت نہیں ہوئی ، انہوں نے کہا کہ عوام ایک بار پھر پیپلزپارٹی کی طر ف دیکھ رہی ہے ، پیپلزپارٹی ایک بار پھر اقتدار میں آ کر ماضی کی طرح گلگت بلتستان کے درینہ مسائل حل کرے گی ، آئینی حقوق دینا ن لیگ کے بس کی بات نہیں ، آئینی حقوق کا مسئلہ بھی پیپلزپارٹی کے دور میں ہی حل ہو گا ، انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں آنے والے سیاحوں کو این او سی کے بہانے روکنے کے اقدام کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ این او سی کی شرط فوری طور پر ختم کی جائے ، گلگت بلتستان میں سیاحتی شعبے کو زبوں حالی کا شکار کرنے کی کوشش ہم ناکام بنا دینگے ۔